نئی دہلی(اردو تہذیب ڈاٹ کوم) معیاری صحافت کے افکار و جہات سے پرانی نئی نسلوں کو آگاہ کرتے رہنا وقت کا تقاضہ اور نہایت ضروری ہے۔ یونائیٹڈ مسلم آف انڈیا کے زیر اہتمام گذشتہ روز معروف صحافی محفوظ الرحمٰن کی برسی کے موقع پر جوشی کالونی نئی دہلی میں منعقد محفوظ الرحمٰن میموریل لیکچر میں محفوظ الرحمٰن یادگا رلیکچر سریز کے کنوینر ڈاکٹر سید احمد خان خلیل آبادی نے اس خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی پیغام مذکورہ لیکچر کا بنیادی مقصد ہے۔
واضح ہو کہ محفوظ الرحمٰن کی برسی کے موقع پر ہر سال ایک نئے عنوان سے لیکچر پیش کیا جاتا ہے ۔ اور سینیئر صحافی اور ہندی ہفت روزہ بھاویہ بھارت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر چندر بھان خیال کے زیر صدارت منعقد 16ویں محفوظ الرحمٰن میموریل لیکچر میں اس سال کا موضوع ’جمہوری نظام میں میڈیا کا کردار‘ تھا جس پر معرودف صحافی معصوم مرادآبادی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اس موضوع کے حوالے سے محفوظ صاحب کی صحافتی زندگی پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
گذشتہ سال 15واں لیکچر سینیئر صحافی اور وائس آف امریکہ کے نمائندے سہیل انجم نے ”معاشرے پر میڈیا کے مثبت و منفی کردار کے اثرات‘ کے عنوان سے لیکچر پیش کیا تھا۔اس موقع پر اہم شرکاءمیں بزرگ صحافی جلال الدین اسلم،رحمت اللہ فاروقی ،شیخ شعیب جمال نصیری، ڈاکٹر ابو زید، مولانا نثار احمد قاسمی نقشبندی،حکیم عطاءالرحمٰن اجملی، محمد عمران قنوجی اور سید نیاز احمد راجہ شامل تھے۔