Mikey Hothi becomes first Sikh city mayor in Californiaتصویر سوشل میڈیا

نیویارک: مکی ہوتھی امریکہ کے شمالی کیلیفورنیا کے شہر لودی کے متفقہ طور پر پہلے میئر منتخب ہوگئے۔ اپنے منتخب کیے کے بعد انہیںشہر کی تاریخ میں اس اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے والے پہلے سکھ ہونے کا اعزاز حاصل ہگیا ۔ ہوتھی کے والدین کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ ہوتھی کو نومنتخب کونسلر لیزا کریگ نے نامزد کیا تھا، جنہوں نے نومبر میں میئر مارک چاندلر کی نشست کے لیے انتخاب جیتا تھا، اور بدھ کے اجلاس کے دوران متفقہ طور پر ڈپٹی میئر منتخب ہوئے۔

ہوتھی کونسل کے پانچویں ضلع کی نمائندگی کرتے ہیں اور پچھلے سال میئر چاندلر کے ماتحت ڈپٹی میئر کے طور پر خدمات انجام دیں تھیں۔چاندلر نے گزشتہ موسم گرما میں اعلان کیا تھا کہ وہ دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔ ہوتھی نے جمعہ کو ٹویٹ کیا لودی شہر کے 117ویں میئر کے طور پر حلف اٹھانے پر فخر ہے۔ اس میں بھی ایک اہم حصہ تھا۔ اس اخبار کے مطابق، ہوتھی نے کہا، ہمارا تجربہ یونانی برادری، جرمن، ہسپانوی (ہسپانوی بولنے والی) برادریوں جیسا ہی ہے جو ہم سے پہلے آئی تھیں۔ انہوں نے کہا ہر کوئی لودی اس لئے آیا کیونکہ انہیں احساس ہوا کہ خاندان کے لحاظ سے اس میں سے یہ ایک محفوظ شہر ہے ۔

اس شہر میں عظیم تعلیم، عظیم لوگ، عظیم ثقافت، عظیم اقدار اور صرف محنتی لوگ ہیں۔ مجھے اگلے میئر کے طور پر اس کمیونٹی کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔ ہوتھی کے والدین ،جس نے 2008 میں ٹوکے ہائی سکول سے گریجویشن کیا، پنجاب کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پروان چڑھنا ایک چیلنج تھا، خاص طور پر 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد، جب بہت سے مسلمانوں اور سکھوں کو بے جا ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن ان کا خاندان لودی میں نہ صرف زندہ رہا بلکہ لودی میں ترقی بھی کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *