واشنگٹن: ایک سینیئر امریکی سفارت کار الیس ویلز نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی فوجی تربیت اور تعلیمی پروگوام میں پاکستان کی شرکت بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ترجیحات میں فوجی سطح پر تعاون میں اضافہ اور امریکہ کی قومی سلامتی کو استحکام حاصل ہو سکے۔
امریکی وزارت خارجہ میں جنوب ایشیا امور کی انچارج ایلس ویلز نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ ” پاکستان کے لیے مجموعی طور پر فوجی امداد بہرحال معطل رہے گی“۔
انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام کا، جو ا یک عشرے سے زائد عرصے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں ستون کی حیثیت رکھتا ہے،اعلان گذشتہ ماہوزارت خارجہ نے کیا تھا۔
لیکن نائب وزیر خارجہ ایلس نے اس اعلان کا اعادہ عراق میں امریکی ڈرون حملہ میں ایک ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ حالات پر امریکی وزیر مخارجہ مائیک پوم پیو کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے رابطہ قائم کیے جانے کے ایک روز بعد کیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام امریکی محکمہ خارجہ کے زیر انتظام منعقد کیا جاتا ہے۔
جبکہ پروگرام میں پاکستان کی شرکت بحال کرنے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان رواں سال ہونے والی ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں گرمجوشی کو ظاہر کرتا ہے۔
علاوہ ازیں ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے لیے اس کے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مدد اور