Ministry says schools to open for all in springتصویر سوشل میڈیا

کابل: لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ کے بیان کے دو روز بعد ہی افغانستان کی وزارت تعلیم نے علان کر دی کہ نئے شمسی سال (21مارچ ) کے آغاز سے لڑکے لڑکیوں کے تمام اسکول کھول دیے جائیں گے۔ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ یہ فیصلہ عالمی برادری کے دباؤ کے بغیر کیا گیا ہے۔

واضح ہو کہ تھامس ویسٹ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر طالبان لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولتے ہیں تو دنیا تمام اساتذہ کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے تیار ہوگی ۔عزیز احمد ریان، ڈائرکٹر آف پبلیکیشنز اینڈ پبلک ریلیشنز منسٹری آف ایجوکیشن نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور امریکہ، چاہے ہمارے اساتذہ کی تنخواہ ادا کریں یا نہ کریں ہم ۔ موسم بہار میں ایک نظام کے طور پر ملک میں تمام اسکول طلبا کے لیے دوبارہ کھولیں گے اور یہ اقدام امریکہ اور بین الاقوامی برادری کے دباؤ میں نہیں کیا جا رہا ۔

وزارت اعلیٰ تعلیم کے ترجمان احمد تقی نے کہا، “وزارت اعلیٰ تعلیم ہمیشہ جلد از جلد یونیورسٹیوں کے دروازے کھولنے کی کوشش کرتی ہے۔ ملک میں لڑکیوں کے اسکولوں کی بندش کو شروع ہی سے اندرون و بیرون ملک شدید تنقید اور رد عمل کا سامنا رہا ہے یہاں تک کہ افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کی بات چیت کا انحصار بھی اسی معاملے پر رہا ہے۔اعلیٰ تعلیم اور تربیت کے ماہر خلیل احمد کانجو نے طلوع نیوز کو بتایاکہ اگر امارت اسلامیہ کی جانب سے لڑکیوں کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا، تو ہم حکومت کا بے مثال خاتمہ دیکھیں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *