اسلام آباد: گذشتہ ہفتہ لندن برج پر دو افراد کو خنجر گھونپ کر ہلاک کرنے والے حملہ آور کی نسلیت کے حوالے سے ایک خبر کی اشاعت کے خلاف احتجاج میں ڈان نیوز کے دفاتر کے باہر کچھ لوگوں نے مظاہرہ کیا۔مشتعل ہجوم جو،بینرز بلند کیے اخبار کے خلاف نعرے لگا رہا تھا ،تقریباً تین گھنٹے تک ڈان کے دفتر کے باہر جمع رہا اور اس کی عمارت کا محاصرہ کر کے اخباری ملازمین کو یرغمال بنا ئے رکھا۔
ہجوم نے نہ تو اخبار کے کسی ملازم کو باہر نکلنے دیا اور نہی ہی اندر داخل ہونے دیا۔مظاہرین اخبار سے ایک تحریری معافی نامہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔کچھ مظاہرین نے اخبار کے اور ڈان ٹی وی کے ملازمین کے ساتھ، جو دفتر آرہے تھے۔ بد سلوکی اور دھکا مکی بھی کی ۔ پولس اور شہری انتظامیہ کے افسران بالا کے پہنچنے مظاہرین کو اخبار کی عمارت میں داخل ہونے سے باز رکھنے کے لیے سیکورٹی گارڈز کو عمارت میں تالہ لگانے پر مجبور ہونا پڑا۔ اسسٹنٹ کمشنر کی موجودگی میںاخبار کی انتظامیہ کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد مظاہرین اخبار کو محتاط رہنے کا انتباہ دیتے ہوئے منتشر ہونے پر راضی ہو گئے۔
دریں اثنا اس واقعہ کی مختلف سیاسی پارٹیوں، اراکین پارلیماں اور صحافی تنظیموں نے شدت سے مذمت کی ۔حقوق انسانی سے متعلق سینیٹ فنکشنل کمیٹی کے چیرمین مصطفےٰ نواز کوکھر نے بھی ڈان کے دفتر کو گھیرنے کا سخت نوٹس لیا اوراسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولس کو ہدایت کی کہ اس معاملہ کی 6دسمبرتک مکمل رپورٹ دیں۔انہوںنے میڈیا ہاؤس کا گھیراﺅ کرنے والوں کے خلاف پولس کارروائی کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری واقعہ کے خلاف ایک مذمتی بیان جاری کرکے کہا کہ کسی کو بھی احتجاج کی آڑ میں ابلاغی ذرائع کے دفاتر پرحملہ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے ۔
انہوں نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ اور صحافی برادری سے اظہار یکجہتی کرنے کا عہد کیا۔پاکستان مسلم لیگ نواز ا(پی ایم ایل این)کی سکریٹری طلاعات مریم اورنگ زیب نے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے اور اس کی سازش رچنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔نیشنل پارٹی پنجاب کے صدر ایو ملک نے اسے مڈیا کی آزادی پر حملہ سے تعبیرکیا ۔
انہوں نے اخباری ملازمین کو یرغمال بنانے والے نامعلوم افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔دریں اثنا پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور نیشنل پریس کلب کے عہدیداروں نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس۔ افضال بٹ گروپ کے کے نو منتخب صدر شہزادہ ذوالفقار اور سکریٹری جنرل ناصر زیدی نے اس واقعہ کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔