سری نگر:(اے یو ایس )) علیحدگی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد کشمیر وادی کے بیشتر حصوں میں لوگوں کے جمع ہونے پر لگائی گئی پابندی جاری ہے، وہیں موبائل انٹرنیٹ خدمات ہفتہ کے روز پھر بند کردی گئیں۔ گزشتہ رات انٹرنیٹ خدما بحال کی گئی تھیں۔واضح رہے کہ سید علی شاہ گیلانی کا طویل علالت کے بعد بدھ کو سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر 82 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا۔
پاکستان حامی علیحدگی پسند لیڈر کو ان کی رہائش گاہ کے سامنے ایک مسجد میں سپرد خاک کیا گیا۔ جس کے بعد وادی میں احتیاطی تدابیر کے طور پر پابندیاں لگائی گئیں۔ افسران نے بتایا کہ وادی کے بیشتر حصوں میں لوگوں کے جمع ہونے پر پابندیاں نافذ ہیں، لیکن کچھ حصوں میں لوگوں کی آمدورفت میں نرمی دی گئی ہے۔ سری نگر کے پرانے علاقے اور حیدرپورہ میں پابندیاں جاری ہیں۔ سید علی شاہ گیلانی حیدرپورہ کے رہنے والے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں حیدرپورہ علاقے میں گیلانی کی رہائش گاہ تک جانے والی سڑکیں بند ہیں اور لوگوں کی آمدورفت کو روکنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔افسران نے بتایا کہ امن و قانون برقرار رکھنے کے لئے بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اگرچہ انٹرنیٹ خدمات اور موبائل ٹیلی فون خدمات کو دو دن تک بند رکھنے کے بعد جمعہ کی شب بحال کر دیاگیا لیکن موبائل انٹرنیٹ خدمات کو ہفتہ کی صبح پھر سے بند کر دیا گیا۔