Modi and Xi commit to Himalayan border de-escalationتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی:حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی)پر کشیدہ فضا کو دور کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت اس وقت دیکھنے میں آئی جب وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ جون 2020 میں مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں تصادم کے بعد ایل اے سی پر تیزی سے بڑھتی کشیدگی کو ختم کرنے اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو مضبوط کرنے پر متفق ہو گئے۔ یہ تجدید عہد ،جوبرکس سربراہی اجلاس میں ان کے مذاکرت سے سامنے آیا ، کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو ترجیح دینے اور علاقائی استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنے کے مشترکہ ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔

جمعرات کے روز ایک نیوز بریفنگ کے دوران، ہندوستانی خارجہ سکریٹری ونے کوترا نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے صدر شی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ بات چیت کے دوران مودی نے ایل اے سی کے حل طلب معاملات کے بارے میں ہندوستان کے خدشات و تشویش پر زور دیا۔کواترا نے کہاکہ وزیر اعظم نے سرحدی علاقوں میں امن و سکون کی برقراری اور ایل اے سی کے احترام کو ہندوستان اور چین کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری بتایا۔

کوترا نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کرنے پر اتفاق ظاہر کیا۔چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ صدر شی نے چین ہندوستا ن تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات کس طرح دونوں ممالک کے مفادات میں ہیں اور عالمی اور علاقائی امن، استحکام اور ترقی میں کس قدر معاون ہیں۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ فریقین کو یہ ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ ان کے دو طرفہ تعلقات اور سرحدی تنازعہ کو مناسب طریقے سے نمٹنا علاقے میں امن و سکون کو برقرارکھنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *