دمشق: شام میں باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں سرگرم طبی رضاکاروں کے مطابق روس و حکومتی فوج نے تسلسل سے کئی فضائی حملے کیے جس میں کم ا زکم کئی بچوں سمیت22افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

وائٹ ہیلمٹس کے نام سے معروف شامی سول ڈیفنس کے مطابق ادلب صوبہ کے معرة النعمان میں درجن بھر گاؤں اور قصبات کو نشانہ بنا کر کیے گئے ان حملوں کے باعث لوگوں نے اندرون ملک نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے ترکی کی سرحد کے قریب واقع کیمپوں کی جانب بھاگنا شروع کر دیا۔

سول ڈیفنس کے ایک ترجمان احمد شیخو نے بتایا کہ 9افراد تال مانیس میں، 6بزامہ میں اور پانچ دیگر ماعصران میںہلاک ہوئے۔ ایک شخص الکنائص میں اور ایک دوسرا معر شمشہ میں ہلاک ہوا۔ بزامہ میں جو لوگ مارے گئے ان میں وائٹ ہیلمٹس کے ایک والنٹئیر کی بیوی اور تین بچے شامل ہیں۔

شیخو کے مطابق معصران قصبہ میں ایک بازار پر بھی بم گرا ۔شیخو نے یہ بھی بتایاکہ ان حملوں سے خطہ بھر میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔سوشل میڈیا پر ڈالی گئیں ویڈیوز اور مقامی باشندوں کی تصدیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایمرجنسی عملہ ملبہ سے اٹی گلیوں میں مسخ شدہ لاشیں کھینچ رہا ہے اور انہیں لینے کے لیے ایمبولنسیں پہنچ رہی ہیں۔

معرة النعمان میں تعینات ایک وائٹ ہیلمٹس رضا کار عبادیہہ ذکرہ نے بتایا کہ یہ بمباری مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوئی۔بیرل بموں کو آوازیں دن بھر آتی رہیں۔ یہ بمباری اصل شاہراہ کے قریبی قصبات و دیہات سے بھاگ کر جانے والے شہریوں کو نشانہ بنا کر کی جارہی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *