نئی دہلی: ہندوستان اور بنگلہ دیش میں زبردست بارشوں اور اس کے باعث آنے والے سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات میں کم از کم57افراد ہلاک اور لاکھوں افراد سیلاب کے پانی اور تودوں کی کیچڑ میں پھنس گئے۔بنگلہ دیش میں گذشتہ20سال کے دوران اب تک کے اس بھیانک سیلاب میں کم از کم 20لاکھ افراد گھٹنے گھٹنے سیلاب کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
سلہٹ علاقہ کے اعلیٰ سرکاری منتظم کار مشرف حسین نے بتایا کہ براک ندی میں ، جو ہندوستان کے منی پور ناگالینڈ ،میزورم اور آسام اور بنگلہ دیش میں بہتی ہے اور900کلو میٹر طویل ہے،ایک بہت بڑا شگاف ہوجانے سے سیلاب آجانے کے باعث ذکی گنج کے 100سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریباً 2ملین افراد سیلاب کے پانی میں پھنس گئے اور اس ہفتہ کم ا زکم10افراد ہلاک ہو گئے۔
بنگلہ دیش اور ہندوستان میں آسام اور اس کے نواح میں بیشتر علاقے سیلاب کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اورماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر ات تیزی سے ہو رہے ہیں جس سے دنیا بھر میں موسم انتہائی خراب صورت اختیہار کر سکتا ہے۔ہندوستان میں مقامی قدرتی آفات انتظامیہ کے حکام کے مطابق اس ہفتہ ہندوستان میں سیلاب، چٹانیں گرنے اور طوفانوں سے کم ا زکم47افراد ہلاک ہو گئے۔بنگلہ دیش سے متصل ریاست آسام میں کم ا زکم14افراد ہلاک اور کم و بیش 3200دیہات میں 8لاکھ 50ہزار سے زائد افراد سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔آسام کے مغرب میں ریاست بہار میں سیلاب سے کم از کم33افراد ہلاک ہوگئے۔
