Moroccan king invites Israeli PM for state visitتصویر سوشل میڈیا

رباط: اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کی نیت سے مسلم ملک مراکش نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتین یاہو کو ملک کا دور کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔ مراکش کی شاہی کابینہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ملک کے بادشاہ محمد ششم نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو سرکاری دورے کی دعوت دی ہے۔شاہ مراکش کی جانب یہ سے یہ دعوت نامہ اس مکتوب کے توسط سے دیا گیا جس میں مغربی صحرا پر شمالی افریقی ملک کی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا فیصلہ اور دخلا شہر میں قونصل خانہ کھولنے پر غور کرنے کے منصوبے پر اسرائیل سے اظہار تشکر کیا گیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے دورے سے خطے کے تمام لوگوں کے لیے امن کے امکانات کو فروغ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ مراکش اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے نئے امکانات اور دروازے بھی کھلیں گے۔ مراکشی بادشاہ نے اپنے مکتوب میں دسمبر 2020 میں دوبارہ شروع ہوئے تعلقات بشمول حکام اور کاروباری برادریوں کے دوروں کے تبادلے اور باہمی تجارت کو استحکام ملنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پر خلوص پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔

اپنے پیغام میں شاہ مراکش نے نتن یاہو کو تعلقات کے لیے اپنی مضبوط اور غیر متزلزل وابستگی کی یقین دہانی کرتے ہوئے مزید کہا کہ مغربی صحارا پر مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کرنے کے لیے اسرائیل کا واضح موقف مراکش اور اسرائیل کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دے گا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے پیر کے روز مغربی صحارا کے متنازعہ علاقے پر مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا اعلان کیاتھا۔ اس اعلان کا مراکش نے ، جس کا اس علاقے پر طویل عرصے سے دعویٰ ہے،خیرمقدم کیا ۔ واضح ہو کہ مغربی صحارا کو 1976 میں اسپین کی نوآبادیاتی حکومت کے اختتام پر مراکش اور موریطانیہ کے درمیان تقسیم کر دیا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *