اسلام آباد: احسان کا بدلہ احسان سے چکانے کے وعدے کے ساتھ وزیر اعظم عمران خان نے متحدہ قومی تحریک(ایم کیو ایم) کو، جو وفاقی حکومت کی ایک ممتاز حلیف جماعت ہے، حال ہی میں تشکیل دی گئی گلگت بلتستان حکومت میں اہم رول دینے کی یقین دہانی کرائی جبکہ ایم کیو ایم نے بدلے میں یہ کامل یقین دلایا کہ عنقریب ہونے والے سینیٹ انتخابات میں وہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کرے گی۔
وزیر اعظم کی ٹیم اور ایم کیو ایم کے وفد کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس کے سبزہ زار پر ملاقات کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم اور سندھ کی سات مختلف پارٹیوں کا اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے) سنیٹ انتخابات متحد ہو کر لڑیں گے۔
پی ایم او کے ذریعہ باقاعدہ طور پر مطلع کیا گیا وزیر اعظم اور اپنے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی زیر قیادت ایم کیو ایم وفد کے درمیان آئندہ ہونے والے سینیٹ انتخابات زیر بحث آئے ۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعاتی تکنالوجی سید امین الحق بھی اس گفتگو میں شامل تھے۔بعد میں ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے امین الحق نے کہا کہ گفتگو بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور وزیر اعظم عمران خان نے تیقن دلایا کہ پی ٹی آئی قیادت والی گلگت بلتستان حکومت میں ایم کیو ایم کا ایک مشیر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری اور میرے درمیان تحریری قول و قرار ہوا تھا جس کی رو سے ایم کیو ایم نے15نومبر کو ہوئے گلگت بلتستان انتخابات سے ایک روز قبل اپنا امیدوار پی ٹی آئی کے حق میں بٹھا دیا جبکہ’ کچھ دو اور کچھ لو‘کے فارمولہ کے تحت پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان حکومت میں ایم کیو ایم کی حصہ داری کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے خلاف تمام کیسوں کی واپسی اور اس کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی میں تعاون دینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔