کابل:امارت اسلامیہ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے سربراہ عبداللہ ال دردری کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ افغانستان کا مرکزی بینک ( دا افغانستان بینک ) ڈالر کو افغان کرنسی میں تبدیل کرنے سے قاصر ہے۔
امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دردری کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویئیٹ کیاکہ ڈالر کو افغانیوں میں تبدیل کرنے میں مرکزی بینک کی نااہلی کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ اقوام متحدہ یا کسی دوسرے ادارے سے کوئی ڈالر مرکزی بینک کو افغان کرنسی میں تبدیل کرنے کے لیے منتقل نہیں کیا گیا۔ اگر کیا گیا ہوتا تو بینک اسے افغانیوں میں تبدیل کر چکا ہوتا۔ اور اس ضمن میں جو افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں ان میں ذرہ برابر صدقت نہیں ہے۔
مرکزی بینک نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ڈالروں کو افغانسیوں میں تبدیل کرنے کے لیے ملک کے تمام بینکوں سے رابطے میں ہے۔بینک کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اتنی رقم ہے کہ وہ افغانی کو دوسری کرنسیوں اور دیگر کرنسیوں کو افغانی میں تبدیل کر سکے۔قبل ازیں رائٹرز نے اقوام متحدہ کے ایک سینیئر اہلکار کے حوالے سے کہا تھا کہ اگرچہ تنظیم کے 135 ملین ڈالر انٹرنیشنل بینک آف افغانستان میں موجود ہیں لیکن وہ اسے استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ افغانستان کا مرکزی بینک اسے افغانیوں میں تبدیل نہیں کر سکتا۔
عبداللہ ال دردری نے کہاکہ ہم افغان پیسوں کے بغیر اپنے منصوبوں پر عمل نہیں کر سکتے۔ لیکن امارت اسلامیہ نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک کے پاس ڈالر کو افغانیوں میں تبدیل کرنے کا اختیار ہے۔دوسری جانب پرنس آف سرائے منی چینجرز یونین نے آج کہا کہ افغانی ڈالر کے مقابلے میں ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ یونین کے مطابق آج ایک ڈالر 89 افغانی میں تبدیل ہو رہا ہے جبکہ کل ایک ڈالر 95 افغانی میں تبدیل ہو رہا تھا۔
