نئی دہلی: ہندوستان میں ، جہاں کورونا وبا سے مزاحمت اور اس کے مریضوں کی خدمت میں خود کو وقف کردینے والے ڈاکٹروں کو بلا لحاظ مذہب و ملت و رنگ و نسل اعزازات سے سرفراز کر کے ان کی عزت افزائی کی جاتی ہے وہیں دوسری جانب ہمسایہ ملک پاکستان میں ایسی ہی خدمت خلق انجام دینے والے ایک ڈاکٹر کو محض اس لیے قتل کر دیا گیا کہ وہ غیر مسلک یعنی احمدیہ بلکہ باالفاظ دیگر نظریہ پاکستان کی رو سے وہ غیر مسلم تھا۔
یہ نہایت درجہ شرمناک واقعہ رواں ہفتہ کے اوائل میں پشار میں پیش آیا جہاں ایک سر پھرے نے کلینک میں داخل ہوکر65سالہ احمدی ڈاکٹر کو بے دردی سے قتل کردیا۔ ڈاکٹر کو صرف اور صرف اس وجہ سے گولی
مار دی گئی کہ وہ ایک احمدیہ مسلمان تھا جس کا نظریہ پاکستان کے اکثریت مسلمان برداشت نہیں کرتے ہیں۔میڈیا سے بات چیت کے دوران پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ڈاکٹر کی شناخت عبد القادر کے نام سے ہوئی ہے۔ جسے ایک 18 سال کے ملزم احسان اللہ نے گولی ماری ہے۔ پاکستان میں اس ڈاکٹرکو اس لئے مارا گیا کہ وہ احمدیہ تھا۔ ایک سال کے اندر اندر یہ پاکستان میں پانچواں قتل ہے۔
جس وقت احمدی ڈاکٹر عبد القادر کو گولی ماری گئی ، وہ اپنے کلینک میں مریضوں کا جن میں کچھ کورونا وائرس کی علامات والے تھے، معائنہ کر رہا تھا۔ احمدی ڈاکٹر عبد القادر کی عمر 65 سال تھی اور بتایا جاتا ہے کہ ایک مسلمان شخص نے کلینک میں داخل ہوکر اس کی پیشانی میں گولی مار دی ۔ واردات کے فوراً بعد مقامی رہائشیوں نے اس پر قابو پالیا اور پولس کو سونپ دیا۔
