کابل: امارت اسلامیہ کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان کی نئی حکومت کا ملک کے تمام حصوں پر اقتدار ہے اور امارات قیادت والی حکومت دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں بنے گی۔امریکہ میں مقیم افغانوں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے متقی نے مزید کہا کہ افغانستان کو سیاسی سطح پر الگ تھلگ ڈال دینا کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور امارت اسلامیہ گڈ گورننس کے نئے باب کے آغاز اور ہمسایہ ممالک، خطے کے ساتھ روابط کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پڑوسی ممالک، خطے اور دنیا کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم ہمسایہ ممالک،خطہ اور دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں اور یہ باہمی احترام پر مبنی ہے۔
قائم مقام وزیر خارجہ نے خبردار بھی کیا کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔سابقہ حکومت کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے متقی نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی افواج مذاکرات اور رابطے کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی تھیں، لیکن سیکورٹی اداروں کے سربراہان کابل سے فرار ہو گئے، جس سے طاقت کا خلا پیدا ہو گیا جس کے نتیجے میں امارت اسلامیہ کے دستے کابل کے مکینوں کی درخواست پر شہر میں داخل ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق امارت اسلامیہ کسی کو قتل یا گرفتار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی تھی اور قومی اتحاد کا پیغام لے کر کابل میں داخل ہوئی تھی۔ کابل میں کچھ سابق اہلکار اب بھی امارت کی حکمرانی میں رہ رہے ہیں۔افغان وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغان باشندے ملک میں اچھی زندگی کے مستحق ہیں اور امارت اسلامیہ نہیں چاہتی کہ افغانستان سے شہری بالخصوص پیشہ ور اور تعلیم یافتہ افراد یورپی ممالک سمیت دنیا بھر کے ممالک میں ہجرت کریں۔
