دوحہ:امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان کے مطابق نگراں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں امریکی حکام سے ملاقات کر کے ان سے افغانستان پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ امارات کے سینیر ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے طلوع نیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متقی نے امریکا پر زور دیا کہ وہ افغانستان کی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کا سبب بننے والی پابندیاں ہٹائے ۔انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ بینکوں پر سے پابندیاں ہٹائی جائیں اور افغانوں کو ایسے اقدامات کرنے کی اجازت دی جائے جس سے ملک کی بہتری ہو اور افغانستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں قطری فریق کے ساتھ بھی بات چیت ہوئی تھی۔ متقی ہفتے کے روز کابل سے قطر کے لیے روانہ ہوئے تھے تاکہ افغانستان کے لیے امریکی خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ اور افغان خواتین، لڑکیوں اور انسانی حقوق کے لیے امریکی خصوصی ایلچی رینا امیری سے ملاقات کریں۔
دریں اثنا، وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے ٹوئٹر پر کہا کہ قطر جانے والے افغان وفد میں،جس کی قیادت متقی کر رہے تھے ،او دا افغانستان بینک اور وزارت خزانہ کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ دوحہ میں واقع افغان سفارت خانے کے عہدیداران بھی شامل تھے۔ عبدالقہار بلخی نے مزید کہا کہ خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ اور ان کے 15 رکنی وفد نے گزشتہ دو روز کے دوران افغان وفد سے دوحہ میں ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں پابندیوں کے خاتمے، منجمد کردہ افغان اثاثوں کا اجرا ، افغانستان کے اقتصادی استحکام کے تسلسل، انسداد منشیات اور انسانی حقوق پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتیں اہم ہیں کیونکہ افغانستان کو عالمی برادری کے ساتھ روابط سمیت مختلف مسائل کا سامنا ہے۔
