Muttaqi says weakening Afghan interim govt harms everyoneتصویر سوشل میڈیا

کابل:امارت اسلامیہ کی وزارت کونسل میں نگراں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ افغان حکومت کو کمزور کرنے سے سب کو نقصان ہوگا اور عالمی برادری نے امارت اسلامیہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ عبوری حکومت کے خلاف مسلح مزاحمت کی حمایت نہیں کرتے۔ مذہبی علما اور ملک کی ذی اثر شخصیات کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے متقی نے کہا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے اور اس بات کی ضرورت ہے کہ عالمی برادری امارت اسلامیہ کے تئیں معتدل پالیسی وضع کرے۔

انہوں نے کہا کہ پورے افغانستان میں کوئی مخالفت نہیں ہے۔ پوری دنیا نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسلحہ بارود سے لیس مخالفین کی حمایت نہیں کرتے۔ اس موقع کو امارت اسلامیہ کی پالیسی اور اس کی اعتدال پسند پالیسی کو،جو نہیں چاہتی کہ افغانستان مخالف طاقتوں کے لیے میدان جنگ بن جائے، مدنظر رکھتے ہوئے استعمال کیا جانا چا ہئے۔ اسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے کہا کہ لوگوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ امارت اسلامیہ کی حمایت کریں۔انہوں نے کہاکہ تعمیر نو کے لیے صبر اور سخت مصروف رہنے کی ضرورت ہے۔

غنڈہ گردی و چودھراہٹ ختم ہو گئی ہے اور خالص آزادی کو یقینی بنایا گیا ہے۔اجتماع کے شرکانے 12 اصولوں پر مشتمل ایک قرارداد جاری کی جس میں شریعت اور افغان ثقافت پر مبنی مذہبی اور جدید تعلیم کی سہولت پر زور دیاگیا۔ قرار داد میں شرعی اور اسلامی فریم ورک کی حدود میں رہتے ہوئے امارت اسلامیہ کے بین الاقوامی برادری کے ساتھ اشتراک، افغانستان کے بیرون ملک اثاثے جاری کیے جانے اور پابندیاں اٹھائے جانے کی اپیل کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری سے اقتصادی تعاون پر بھی زور دیاگیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *