Myanmar Transporting | 'Unknown' Goods from Chinaتصویر سوشل میڈیا

سڈنی:حال ہی میں ایک رپورٹ میں آسٹریلیائی تھنک ٹینک نے دعویٰ کیا ہے کہ میانمار کی فوج کی طرف سے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کے باوجود چین سے غیر رجسٹرڈ پروازیں ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے سے میانمار میں نامعلوم سامان اور اہلکاروں کو لے کر اتر رہی ہیں۔سول ملٹری پروفیشنل سوسن ہچسنسن نے آسٹریلیائی سٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ(اے ایس پی آئی) کی شائع کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ چینی حکومت اور میانمار ائرویز نے دعوی ٰکیا ہے کہ طیارے سمندری غذا کی برآمدات کررہے تھے۔ تاہم ، زیربحث پروازوں کی تفصیلات جانکاری کے کم امکانات ہیں۔

طیاروں کو میانمار لے لے جانے کے 2 امکانات بتائے جا رہے ہیں۔ ایک یہ کہ وہ ٹاٹماڈو کو معلومات اور انٹرنیٹ تک رسائی پر قابو پانے میں مدد کیلئے چینی فوج اور سائبر ماہرین لائے ہوئے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ وہ ٹاٹماڈوکے ہتھیاروں کے ذخیرے میں اضافہ کر رہے ہیں۔اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگرچہ پروازوں کو اپنے ٹرانسپورٹروں کو بند کرنے جیسے اقدامات کے ساتھ چھپانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں ، لیکن انجنوں سے سیٹیلائٹ کے ذریعہ ارسال کردہ سگنل اور یانگون میں ہوائی اڈے کے کارکنوں اور میانمار کی سول نافرمانی تحریک کے ممبروں نے فوجی بغاوت کی مخالفت کرنے والی معلومات کو پوسٹ کیا۔ہچیسن کی رپورٹ کے مطابق ، بڑے پیمانے پر نسل کشی کی مہمات یا ہتھیاروں کی درآمد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کے لئے ،شہریوں کی نافرمانیوں کو روکنے کے لئے یہ عام مہم ہے۔

تھنک ٹینک کے مطابق ، چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے شراکت داروں کے ساتھ معاہدوں کی حمایت کر رہا ہے اور میانمار گذشتہ ایک دہائی کے دوران سب سے اوپر 3 درآمد کنندگان میں شامل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *