اسلام آباد: قومی احتساب بیورونے منگل کے روز کرپشن کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) کے سربراہ میاں محمد شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی لاہور، چینیوٹ ، ہری پور اور ایبٹ آباد سمیت مختلف شہروں میں املاک منجمد کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
یہ احکام 15روز تک نافذالعمل رہیں گے اور اس دوران بیورو ان کی تصدیق کے لیے متعلقہ احتساب عدالت سے رجوع کرے گا۔قومی احتساب بیورو نے چھ احکام جاری کیے ۔ہر حکم میں شہباز، حمزہ اور سلمان کی حاصل کردہ علیحدہ جائیداد مذکور ہے۔
یہ تینوں باپ بیٹے بیورو کے زیر تفتیش کرپشن کیسز میں نامزد ملزمین ہیں۔بیورو کے مطابق ابھی تک قومی احتساب بیورو نے ان تینوں پی ایم ایل این لیڈروں کے خلاف جو شواہد جمع کیے گئے ہیں وہ بیورو کو یہ یقین دلانے کے لیے کافی ہیں کہ شہباز ، سلمان اور حمزہ بدعنوانی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
ان باپ بیٹوں کے خلاف جو معاملات ہیں وہ منی لانڈرنگ اور معلوم ذرائع سے زائد اثاثہ جات کے ہیں۔ بیورو کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ شہباز نے اپنی بیویوں نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے نام سے لاہور ، ایبٹ آباد اور ہری پور میں بہت سے جائیدادیں حاصل کر رکھی ہیں۔ اب ان تما جائیدادوں کا منجمد کر دیا گیا ہے۔
حمزہ اور سلمان نے بھی لاہور اور چینیوٹ میں بہت جائیداد خرید رکھی ہیں اور بیورو نے انہیں بھی منجمد کر دیا ہے۔