اسلام آباد: لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)لیڈر حمزہ شہباز کو رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت دے دی۔

اس معاملہ کی جسٹس سید مظہر علی اکبر نقوی اور جسٹس چودھری عبد العزیز پر مشتمل دو ججی بنچ نے عذر داری کی سماعت کی۔ جمعرات کودوران سماعت عدالت نے تحقیقات میں خامیوں پر قومی احتساب بیورو کے استغاثہ کو کافی سخت سست کہا ۔

عدالت نے استغاثہ سے دریافت کیا کہ جب ریفرنس پہلے ہی داخل کیا جاچکا تھا تو ضمنی ریفرنس کیوں داخل کیاگیا۔جس پر قومیاحتساب بیورو کے وکیل نے کہا کہ جب بھی کوئی نئی بات ظہور میں آتی ہے ایک ضمنی ریفرنس داخل کیا جاتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایسا کوئی قانون بتلائیں جس کی رو سے کوئی ریفرنس داخل کیے جانے کے بعد ضمنی ریفرینس بھی داخل کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے کہاکہ آپ سے جو پوچھا جاتا ہے اس کا آپ جواب نہیںدیتے اور ادھر ادھر کیہانکنے لگتے ہیں ۔آپ وطن عزیز کا وقت اور پیسہ ضائع کر رہے ہیں۔

عدالت نے بیورو کے استغاثہ سے پوچھا کہ کیا نالیاں صرف رمضان شوگر ملز کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہی بنائی گئی تھیں۔اگر ایسا ہے تو آپ اختیارات کے ناجائز استعمال کا مقدمہ کر سکتے ہیں۔

جب استغاثہ نے یہ کہا کہ جس افسر نے تحقیقات کی تھیں وہ امتحانات کی وجہ سے رخصت پر جا چکا ہے تو جسٹس نقوی بھڑک اٹھے اور کہا کہ آپ کی تحقیقات کا معیار اس امرکا متقاضی ہے کہ آپ کو ”کارکردگی کے تمغہ امتیاز“ سے سرفراز کیا جانا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *