تائیپی: امریکی ایوان نمائندگان کی ا سپیکر نینسی پیلوسی ، جو ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں اپنے پہلے پڑاو¿ تائیپی میں تائیوان سے یکجہتی کا عہد کرنے اور اس کی جمہوریت کی ستائش و خیرمقدم کرنے کے بعد بدھ کے روز تائیوان سے روانہ ہوگئیں۔پیلوسی کی آمد اور تائیوان کے حکام سے ملاقاتیں و اس خود مختار جزیرے تائیوان کی ، جس پر چین اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے،جمہوریت کی قصیدہ خوانی سے چین تلملا اٹھا ہے ۔چین نے 25 سالوں میں کسی اعلیٰ سطحی امریکی شخصیت کے دورہ تائیوان پر اپنے غم و غصے کا اظہار ارد گرد کے پانیوں میں فوجی سرگرمیوں میں اچانک زبردست اضافہ ،امریکی سفیر متعین چین اور تائیوان سے کئی زرعی در آمدت روک کر کیا۔
تائیوان کی وزارت دفاع کے مطابق چین کی تائیوان کے 12 ناٹیکل میل( تقریباً23کلومیٹر) سمندری اور فضائی علاقہ میں کچھ منصوبہ بند فوجی مشقیںہونے والی تھیں جو جمعرات سے شروع ہو گئیں جسے ایک سینئر دفاعی اہلکار نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے “تائیوان کی سمندری اور فضائی ناکہ بندی” کے طور پر بیان کرتے ہوئے اسے غیر معمولی اقدام سے تعبیر کیا۔ واضح ہو کہ نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد اپنے ردعمل میں چین نے جمعرات (آج)سے پانچ روزہ فوجی مشقوں کا اعلان کردیا تھا اور ان مشقوں کو اس نے ضروری اور فوری بتایا تھا۔
نیز چین نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ مشقیں دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں ہوں گی اور اس میں طویل دوری تک مار کرنے والے اسلحہ کی مشق بھی شامل ہو گی۔دوسری جانب تائیوان نے کہا ہے کہ چین کے 27 طیارے پہلے ہی اس کی فضائی دفاعی زون میں داخل ہو چکے ہیں اس روشنی میں اس نے جہازوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے لیے متبادل راستہ اختیار کریں تاکہ چین کی فوجی مشقوں کے راستے میں نہ آئیں۔ تائیوان ہوائی راستوں کے لیے بھی متبادل راستے تلاش کرنے کے لیے اپنے ہمسایہ ملک جاپان اور فلپائن کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے پر چین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی اور دورے سے پہلے ہی امریکہ کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔