اسلام آباد : لندن کے ایک اسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو عمران خان قیادت والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)حکومت نے بھگوڑا قرار دے دیا۔

حکومت نے کہا کہ نواز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر تشکیل کردہ طبی بورڈ کے سامنے اپنی طبی رپورٹ پیش نہ کر کے ضمانت کی شرائط و تقاضوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوئے کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کر کے سبھی کو مطلع کیا کہ ”چونکہ نواز شریف لندن کے کسی اسپتال سے جاری کی گئی طبی رپورٹ پیش نہیں کر پائے اس لیے طبی بورڈ ان کی جانب سے ارسال کردہ میڈیکل سرٹی فیکٹ کو کسترد کرتا ہے اور حکومت انہیں بھگوڑا قرار دیتی ہے۔

لہٰذا ملکی قانون کی رو سے انہیں آج سے بھگوڑا قرار دیا جاتا ہے اور اگر وہ وطن واپس نہیں آےءہیں تو انہیں لامحالہ اشتہاری مجرم قرار دے دیا جائے گا۔

اعوان نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب نے، جسے اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر نواز شریف کے کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا تھا، خود جلا وطن سابق وزیر اعظم کو متعدد مکتوب لکھ کر لندن کے کسی بھی اسپتال کی طبی رپورٹ بھیجنے کہا لیکن انہوں نے سنی ان سنی کر دی اور طبی رپورٹ کے بجائے ایک سرٹی فیکٹ بھیج دیا جسے میڈیکل بورڈ نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔اگر نواز شریف سنگین علیل ہیں تو میڈئیکل بورڈ کو ایک مکمل طبی رپورٹ کیوں نہیں بھیج رہے۔

واضح ہو کہ تین بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے نواز شریف 19نومبر2019کو بغرض علاج لندن پرواز کر گئے تھے۔23دسمبر کو نواز شریف نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے بیرون ملک قیام کی دی گئی میعادکے اختتام پر اس میں توسیع کی استدعا کی تھی ۔لیکن عمران خان حکومت نے اسے منظور نہیں کیا اور ان کی درخواست خارج کر دی گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *