نئی دہلی: وادی کشمیر سے نقل مکانی کرجانے والے کشمیر ی پنڈتوں کی باز آباد کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے نیا کشمیر کے خاکے کو حتمی شکل دی جارہی ہے ۔
جس میں تمام دس اضلاع میں 30سال قبل وادی چھوڑنے پر مجبور کیے جانے والے کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے لیے دس خاص بستیاں بنائی جائیں گی۔
مرکزی وزارت داخلہ نے اس منصوبہ پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبہ میں 1989کے اواخر اور 1990کے اوائل میں اسلامی دہشت گردوں کے ذریعہ جبراً وادی سے بھگائے جانے والے کشمیر ی پنڈتوں کی کئی بازآبادکاری اسکیموں کے ساتھ ساتھ فلاحی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔
نیا کشمیر خاکے میں ان 10اضلاع میں ان مندروں کی تزئین کاری اور نو تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے جنہیں دہشت گردوں نے تباہ کر دیا تھا یا انہیں نقصان پہنچایاتھا۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اسی قسم کی یقین دہانیاں کشمیری پنڈتوں کے ایک سات رکنی وفد کوبھی کرائیں اور ان سے وعدہ کیا مناسب سیکورٹی کے سائے میں وادی میں مرحلہ وار بستیاں بسا کر ان کی باز آباد کاری کی جائے گی۔
اس وفد میں جو 18فروری کو وزیر داخلہ سے ملااس میں گلوبل کشمیری پنڈت ڈائسپورا (جی کے پی ڈی)کے انٹرنیشنل کو آرڈینیٹر سریندر کول، جی کے پی ڈی کے انڈیا کو آرڈی نیٹر اتپل کول، جی کے پی ڈی ،امریکہ کے انل کچرو، آل انڈیا کشمیری سماج کے صدر تاج ٹکو اور اے جے کے وی ایم کے اراکین سنجے گنجو اور پریکشت کول شامل تھے۔