Nepal PM Oli defends move to dissolve Parliamentتصویر سوشل میڈیا

کٹھمنڈو :نیپال کے پریشان حال وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے خلاف بڑھتے ہوئے مظاہروں کے درمیان ، کھٹمنڈو میں ہزاروں افراد نے ان کی حمایت میں بھی ریلی نکالی ، جس کو اولی نے بھی خطاب کیا اور پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور تازہ انتخابات کا اعلان کرنے کے اپنے فیصلے کو درست کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں کہ ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔

دارالحکومت میں ہونے والی اس ریلی نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش تھی کہ اولی کو ابھی بھی لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ کھٹمنڈو کے وسط میں جمع ہونے والے ہزاروں افراد کے ہاتھوں میں لال رنگ کے کمیونسٹ پرچم لے رکھے تھے اور وہ اولی کی حمایت میں نعرے بلند کررہے تھے۔ ہجوم نے نعرے لگائے کہ ہم کے پی اولی سے پیار کرتے ہیں اولی ہمارا ہیرو ہے ، اولی اگلے 10 سال وزیر اعظم رہیں گے جیسے نعرے لگا رہے تھے۔

اولی دھڑے نے حکمران نیپال کمیونسٹ پارٹی کے پراچنڈاور مادھو کمار نیپال کی سربراہی میں الگ گروہ کے دھرنے کے مظاہروں کے جواب میں ریلی نکالی۔ نیپال کی کمیونسٹ پارٹی اور حزب اختلاف کی جماعتیںوزیر اعظم کے 20 دسمبر کو پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور 30 اپریل اور 10 مئی کو تازہ انتخابات کروانے کے فیصلے کے بعد سے ہی ان کے خلاف مظاہرے کررہی ہیں۔

اولی نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ریلی میں کہا کہ کچھ رہنماؤں نے ان کی حکومت کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے اور اس کے پاس نئے سرے سے عوامی منڈیٹ حاصل کرنے کے لئے کوئی دوسرا چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا ، ایسی صورتحال پیدا ہوگئی تھی کہ حکومت کام کرنے سے قاصر ہے۔

اس لئے ہم انتخابات کرانے پر مجبور ہوئے۔اولی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کا ان کا دھڑا ہی اصلی نیپال کمیونسٹ پارٹی ہے۔ پارٹی کی علیحدہ ونگ اور اولی دونوں کا دعویٰ ہے کہ نیپال کمیونسٹ پارٹی پر ان کا کنٹرول ہے اور یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *