لندن: بی بی سی سے جاری رپورٹ کے مطابق یورپ کے ملک آسٹریا میں اب ایسے بالغ افراد جنھیں انتہائی تکلیف دہ اور ناقابل علاج بیماری لاحق ہو قانونی طور پر خود سے اپنی موت کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔آسٹریا کی پارلیمان سے دسمبر میں منظور ہونے والے اس قانون نے ’یوتھنیزیا‘ یا خودکشی میں معاونت کے لیے راستہ ہموار کر دیا ہے جس کے مطابق ایسے افراد معاونت کی درخواست کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ کئی افراد ناقابل تکلیف بیماری کے باعث ایسا فیصلہ کرتے ہیں لیکن دنیا بھر کے زیادہ تر ممالک میں اسے اب تک غیر قانونی سمجھا جاتا ہے اور ایسے کسی بھی فرد کی مدد بھی قابل سزا جرم ہے۔
علاوہ ازیں آسٹریا کی حکومت نے قانون ہٰذا کی منظوری کے ساتھ ساتھ طب کے اس شعبے کو بھی مزید بہتر بنانے کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسے کسی بھی مریض کو موت کا فیصلہ کرنے کے علاوہ بھی دیگر مواقع دستیاب ہوں۔واضح ہو کہ آسٹریا کے ہمسایہ ملک سوئٹزرلینڈ میں بھی خودکشی میں معاونت کی قانونی اجازت ہے جبکہ اسپین، بیلجیئم اور ہالینڈ جیسے یورپ کے کئی ممالک خودکشی میں معاونت میں سزا ختم کر چکے ہیں۔