نیویارک: نیویارک اسٹاک ایکسچینج (این وائی ایس ای)نے رخصت پذیر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکم کی تعمیل کرنے کے لئے چین کی 3 کمپنیوں کو اپنی فہرست سے خارج کرنے کا جمعہ کے روز جو فیصلہ کیا تھا اسے آج واپس لے لیا گیا۔
واضح ہو کہ سلامتی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان چینی فوج سے وابستہ ہونے والی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
این وائی ایس ای کے جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ 3 کمپنیوں – چائنا موبائل ، چائنا ٹیلی کام اور چائنہ یونیکم ہانگ کانگ کو 7 جنوری سے 11 جنوری کے درمیان فہرست میں شامل کیا جائے گا اور ان کو ختم کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے.
ہانگ کانگ میں الگ الگ لسٹنگ رکھنے والی یہ کمپنیاں بغیر کسی بامقصد امریکہ میں چین کے لئے تمام تر محصول حاصل کرتی ہیں۔
اس طرح چین میں سرمایہ کاری پیدا کرنے کے لئے یہ کمپنیاں امریکی سرزمین کا استعمال کر رہی ہیں جو کہ ایک مکروہ کاروباری عمل ہے۔
یہ کمپنیاں امریکی سرمایہ کاروں کی رقم سے شہری اور فوجی پیداوار میں شامل ہیں۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 نومبر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کئے تھے جس میں امریکیوں کو 31 کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے منع کیا گیا تھا۔
اس حکم کے تحت امریکی سرمایہ کاروں کو پینٹاگون کے فوجی تعلقات رکھنے کی وجہ سے نامزد چینی کمپنیوں کیساتھ کسی بھی خرید و فروخت کرنے سے منع کیا تھا۔
