ماؤنٹ موگانوئی : گرینڈ ہوم کی 28گیندوںپر 58رنز کی طوفانی اننگز اور وکٹ کیپر لیتھم کےساتھ چھٹی وکٹ کے لیے44گیندوں پر 80رنز کی پارٹنر شپ کی مدد سے نیوزی لینڈ نے ہندوستان کو 5وکٹ سے شکست دے کر تین ون ڈے میچز کی سریز میں کلین سوئپ کر دیا۔

ہندوستان کے خلاف اس وائٹ واش والے میچ میں بھی ہندوستانی بولنگ اٹیک اوسط درجہ کا نظر آیا اور دور دور تک ایسا محسوس نہیں ہوا کہ ہندوستانی بولرز وکٹ لینے یا جیت کی امنگ سے بولنگ کر رہے ہوں۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جا ستا ہے کہ ڈیتھ اووروں میں نیوزی لینڈ کے پانچ اور سات نمبر کے بلے باز تابڑ توڑ حملے کر رہے تھے اور ہندوستانی بولرز سوائے بے بسی کے اظہار کے کچھ نہیںکررہے تھے۔

40 ویں اوور میں جس وقت نیشم آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور220تھا لیکن غرینڈ ہوم اور لیتھم نے شردل ٹھاکر اور بومرہ کی گیندوںکو زمین سے رگڑتے اور ہوا میں تیرتے شاٹ لگا کر چھکے چوکوںکی کچھ ایسی بارش کی کہ ابھی 3اووروں کا کھیل باقی تھا کہ نیوزی لینڈ نے297ہدف300رنز بنا کر پورا کر لیا۔ گرینڈ ہوم نے28گیندوں پر 6چوکوں اور3چھکوں کی مدد سے58اور لیتھم نے 34گیندوں پر 3چوکوں کے ساتھ32رنز بنائے اور ان دونوں کے درمیان 80رنز کی غیر مفتوح پارٹنر شپ رہی۔

یو ں تو 297رنز کا طوفانی انداز میں تعاقب کرتے ہوئے مارٹن گپتل اورہنری نکولس پر مشتمل افتتاحی جوڑی نے ہی سنچری پارٹنر شپ کر کے مڈل آرڈر کو ایک مضبوط پلیٹ فارم مہیا کر دیا تھا۔ 106رنز مجموعے پر گپتل کے 46گیندوں پر 6چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے66رنز بنا کر چاہل کی گیند پر آؤٹ ہوجانے کے بعد کپتان کین ولیمس آئے لیکن انہوںنے بھی نکولس کے ساتھ مل کر رنز کی رفتارتھمنے نہیںدی اور دوسرے وکٹ کے لیے 53رنز بنا کر ٹیم کو نصف منزل طے کرادی ۔159کے مجموعی اسکور پر ولیمسن 31گیندوںپر2چوکوں کی مدد سے22رنز بنا کر چہل کے دوسرے شکار ہوگئے۔

روز ٹیلر جس وقت کریز پر آئے تو ایسا لگا کہ شاید اب نیوزی لینڈ کے کسی اور بلے باز کو زحمت نہیں کرنی پڑے گی ۔لیکن دونوں ابتدائی میچز میں زبردست تعاون دینے والے ٹیلر اس میچ میں کچھ نہ کر سکے اور محض12رنز بنا کر سریز میں پہلی بار آؤٹ ہوئے ۔انہیں رویندر جڈیجہ نے کوہلی کے ہاتھوں186کے مجموعے پر شارٹ کور پر کیچ آؤٹ کرایا۔3رنز بعد ہی نکولس بھی شردل ٹھاکر کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے اور نیوزی لینڈ شکست کی پٹری پر اترتا دکھائی دیا۔ لیکن وکٹ کیپر لیتھم اور آل راؤنڈر گرینڈ ہوم نے امید جگائے رکھی۔اور چھٹی وکٹ کی رفاقت میں ناقابل شکست پارٹنر شپ کر کے ٹیم کو منزل تک پہنچا کر ہی دم لیا۔ہندوستان کی طرف سے چاہل نے تین اور جڈیجہ شردل ٹھاکر نے ایک ایک وکٹ لی۔ہنری نکولس کو مین آف دی میچ اور روز ٹیلر کو مین آف دی سریز قرار دیا گیا۔

قبل ازیں لوکیش راہل کی رواں سریز میں پہلی سنچری ، سریاش ایر کی لگاتار تیسری ہاف سنچری اور منیش پانڈے کی 42رنز کی شاندار اننگز کی بدولت ہندوستان نے مقررہ 50اووروں میں 7وکٹ کے نقصان پر 296رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر ہندوستان کو پہلے بلے بازی کرنے کہا اور اس کے بولروں نے ماینک اگروال اور نہایت خطرناک بلے باز کپتان وراٹ کوہلی کو محض 32مجموعے پر پویلین واپس بھیج کر اپنے کپتان کا پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔پرتھوی شاہ اور سریاش ایر نے اننگز کو سنبھالنے کی بہت کوشش کی لیکن ابھی مجموعی اسکور میں 30رنز کاہی اضافہ ہوا تھا کہ پوری طرح سیٹ ہوجانے والے پرتھوی شاہ نے بینیٹ کی گیند کو فائن لیگ کی جانب فلک کیا اور دوسرا رن لینے کی کوشش میں ڈی گرینڈ ہوم کے تھروکی زد میں آگئے اور وکٹ کیپر لیتھم نے پرتھوی شاہ کے کریز میں پہنچنے سے پہلے ہی بیلز گرادیں اور تیسری آنکھ نے بھی پرتھوی کے رن آؤٹ ہوجانے کی تصدیق کر دی۔ لیکن نئے بلے باز راہل نے ایر کا بھرپور ساتھ دیا اور کیوی بولروں کی خبر لینا شروع کر دی ۔

کپتان کین ولیمسن نے اس جوڑی کو بھی توڑنے کے لیے کی سر توڑ کوشش کرتے ہوئے ہر نسخہ آزمایا لیکن اس وقت تک کامیابی نہیں مل سکی جب تک کہ ان دونوں کے درمیان چوتھی وکٹ کے لیے سنچری پارٹنر شپ نہیں ہوگئی۔162مجموعے پر ایر 63گیندوں پر 9چوکوں کی مدد سے62رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ایر نے پہلے میچ میں سنچری اور دوسرے میں ہاف سنچری بنائی تھی۔راہل کو منیش پانڈے کا بھرپور ساتھ ملا اور ان دونوں نے بھی سنچری پارٹنر شپ کی ہندوستان کو 300کے ہندسے تک پہنچنے کے اشارے دیے۔ جس وقت راہل 112رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ہندوستان 269رنز بنا کر اطمینان بخش پوزیشن میں نظر آرہا تھا۔لیکن چونکہ ٹیم انڈیا نے 300ہدف دینا طے کر لیا تھا اس لیے اس کی ٹیل نے باقی بچی20گیندوں پر 27رنز بنا کر اسکور 296تک پہنچا نے میں کامیابی حاصل کر لی۔رویندر جڈیجہ نے سات گیندوں پر 8،شردل ٹھاکر نے 6بالوں پر سات اور نونیت سینی نے 6گیندوں پر 8رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کی طرف سے ایچ کے بینیٹ 4وکٹ لے کر کامیاب بولر رہے۔جبکہ نیشم اور جیمین نے ایک ایک وکٹ لی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *