ہملٹن: نیوزی لینڈ کے ایک چھوٹے سے جزیرے میں آتش فشاں پھٹنے سے کم ا زکم5سیاح ہلاک اور متعدد دیگرزخمی ہوگئے۔

اس سانحہ میں بہت سے لوگ لاپتہ بھی ہیں۔ جزیرہ ابیض پر مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے آتش فشاں پھٹ پڑا جس سے اس میں بھاری مقدار میں بخارات لاوے کی شکل میں خارج ہو کر راکھ کے ساتھ آسمان کی جانب چلا گیا۔

پولس نے اس امر کی تصدیق کر دی کہ جس وقت گرم مادہ خارج ہوا تو اس وقت آتش فشاں جزیرے پر 47افراد موجود تھے۔

جن میں پانچ کی موقع پر ہی موت ہوءگئی، 8لاپتہ ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بھی موت کی آغوش میں چلے گئے ہوں گے۔خطرے کے باوجود ہیلی کاپٹر جزیرہ ابیض پر اتر گیا اور زندہ بچ جانے والے درجنوں افراد کو، جن میں کئیوں کی حالت نازک ہے،بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔

ان میں سے 9سیاح امریکہ کے تھے۔ان میں سے دو تو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔لیکن باقی سات کہاں ہی ان کا کیا حشر ہوا وہ زندہ ہیں یا وہ بھی ہلاک ہو گئے ابھی تک کچھ پتہ نہیں لگ سکا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے مرنے والے افراد کے لواحقین سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آتش فشاں پھٹنے کے بعد جزیرے پر کہیں بھی زندگی کے کوئی آثار نہیں دیکھے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ اور زخمی سیاحوں میں نیوزی لینڈ کے علاوہ آسٹریلیائی، امریکی، چینی اور ملیشیا ئی شامل ہیں جب کہ زخمی اور لاپتہ ہونے والوں میں نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے شہری بھی شامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *