لندن : ناٹو کے سینیئر سویلین نمائندے برائے افغانستان نکولس کائی نےلندن میں صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوںسے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر فریق اور گروپ کو افغانستان کے صدارتی نتائج کو خوشدلی کے ساتھ قبول کرنا چاہیے۔
لندن میں ناٹو رہنماؤں کے اجلاس ے عین قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے نکولس نے مزید کہا کہ دھمکیوں کے باوجود افغانوں کی کثیر تعداد نے28ستمبر کو ووٹ ڈالے اور اب ووٹ ڈالنے کے عمل کو دو ماہ کاعرصہ گذر چکا ہے۔اور اب بہت جلد ابتدائی نتائج پرہم آزاد انتخابی کمیشن افغانستان کا فیصلہ سنیں گے۔
نکولس کائی نے اس امر کی تلقین کی کہ الیکشن کمیشن اور امیدواروں کے درمیان مناسب رابطہ قائم کیا جائے اور ہر شخص کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن قواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے گنتی اور دوبارہ گنتی اور آڈٹ اور چیک کرنے کے بعد دوبارہ کر رہا ہے۔
نکولس کو یہ اس لیے کہنا پڑا کیونکہ محمد اشرف غنی کے اصل حریف عبد اللہ عبداللہ کے دفتر نے دعویٰ کیا ہےکہ ان کے پاس ایسے شواہد و دستاویزات ہیں اور جنہیں وہ الیکشن کمیشن کو بھی دے چکا ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کم ا زکم تین سو ہزار ووٹ مشتبہ پائے گئے ہیں اور انہیں کالعدم قرار دے کر شمار کیے گئے ووٹوں سے نکال دیا جائے۔