ابوجہ: (اے یو ایس)نائیجیریا کی جنوبی ریاست ایمو میں ایک غیر قانونی آئل ریفائنری میں دھماکے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 110ہوگئی۔ یہ اطلاع سرکاری اور مقامی ذرائع نے دی۔ رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ جمعہ کو دیر گئے اگبیما مقامی حکومت کے علاقے میں ایک غیر قانونی آئل ریفائنری میں ہوا، جو جنوبی ریاستوں ایمو اور دریاؤں کے درمیان سرحدی علاقہ ہے۔ ایک اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا کہ اب تک 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ایمو میں پٹرولیم وسائل کے کمشنر گڈ لک اوپیا نے چین کی خبر رساں ایجنسی ژن ہوا کو بتایا کہ غیر قانونی آئل ریفائنری پر لگنے والی آگ نے 100 سے زائد افراد کو لقمہ اجل بنا دیاجن کی شناخت ابھی باقی ہے۔اوپیا نے کہا کہ غیر قانونی آئل ریفائنری کا آپریٹر مفرور ہے۔ ایک کمیونٹی لیڈر اور آئل اینڈ گیس پروڈکشن ایریاز کی سپریم کونسل کے چیئرمین جنرل کولنز اے جی کے مطابق، ایمو اور دریاؤں کی ریاستوں کے درمیان جنگل میں اچانک دھماکے کی آواز سنی گئی۔
یہ ایک المیہ ہے جس کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اب تک تقریباً 108 جلی ہوئی لاشیں گنی جا چکی ہیں۔اس طرح کی غیر قانونی آئل ریفائنریز تیل کمپنیوں کی ملکیت والی پائپ لائنوں سے خام تیل نکال کر اور دیسی ساختہ ٹینکوں کے ذریعہ تیل کی پیداوار کرتی ہیں۔ نائیجیریا میں تیل کی پائپ لائن میں تخریب کاری اور تیل کی چوری کی اکثر رپورٹیں آتی رہتی ہیں جس سے بھاری معاشی نقصان ہوتا ہے۔
