Ninty year-old among dozens of Bahais arrested in Iran's latest crackdownتصویر سوشل میڈیا

پیرس: ایک مذہبی اقلیتی گروپ نے کہا ہے کہ ایران کی سب سے بڑی غیر مسلم مذہبی اقلیت بہائیوں کے خلاف ایرانی حکام کے نئے کریک ڈاؤن میں گزشتہ ہفتوں میں گرفتار کیے گئے درجنوں افراد میں ایک 90 سالہ شخص بھی شامل ہے۔بہائیوں نے جن کے عقیدے کو اسلامی جمہوریہ ایرن تسلیم نہیں کرتا ہے ،کہا ہے کہ وہ پچھلے ایک سال کے دوران جبرو تشدد کی ایک نئی لہر کا شکار ہوئے ہیں۔ بہائی انٹرنیشنل کمیونٹی (بی آئی سی) نے کہا کہ تازہ ترین کریک ڈاؤن میں، جو گزشتہ ہفتوں کے دوران پورے ایران میں کیا گیا، تقریباً 60 بہائیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بی آئی سی نے ایک بیان میں کہا کہ حالیہ ہفتوں میں پوچھ گچھ یا کاروباری اداروں کے خلاف چھاپے جیسے ایذا رسانی کے مزید 180 واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ایران میں بہائیوں کے کالعدم گروپ کے سابق رکن خنجانی کو،جو پہلے ہی 10 سال قید کاٹ چکے ہیں اتوار کے روز ان کی بیٹی ماریہ خانجانی کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا ۔ گروپ کے دو دیگر سابق ارکان مہوش ثابت اور فریبہ کمال آبادی کی، جنہیں جولائی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا، 10 سال قید کی سزا کی توثیق کی گئی تھی جسے اس ہفتے ایک اپیل پر برقرار رکھا گیا ۔ 70 سالہ معروف ادیب اور شاعر ثابت علیل ہیں اور وہ پچھلے ایک سال کے دوران متعدد بار جیل سے اسپتال جا چکے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *