نئی دہلی: پٹیالہ ہاؤس عدالت نے منگل کے روز نربھیا کے چاروں مجرموںکی موت کا پروانہ جاری کر دیا۔ جج نے کہا کہ22جنوری کو صبح سات بجے چاروں مجرموںو پھانسی دے دی جائے ۔
ان چاروں اکشے کمار سنگھ(28سال)، پون گپتا (23سال)،مکیش (30سال)اور ونے شرما (24سال) کو ڈیتھ وارنٹ کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 14روز کی مہلت ہے۔ اگر وہ اپیل نہیں کرتے ہیں تو انہیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے گا۔
ان چاروں مجرموں کے وکیل اے پی سنگھ نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ میں کیوریٹیو پٹیشن ڈالیں گے۔ عدالت کی فیصلہ پر نربھیا کی ماں آشا دیوی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو انصاف مل گیا۔
سماعت کے دوران استغاثہ نے عدالت کو مطلع کیا کہ فی الحال ان مجرموں میں سے کسی کی بھی جانب سے کسی عدالت یا صدر جمہوریہ کے پاس رحم کی کوئی درخواست معرض التوا میں نہیں پڑی ہے۔ اوردرخواست نظرثانی سپریم کورٹ خارج کر چکی ہے۔
استغاثہ نے عدالت سے ان چاروں کو موت کی سزا سنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ڈیتھ وارنٹ کے جاری ہونے اور اس پر عمل آوری کے درمیان کی مدت میں مجرم کیوریٹیو پٹیشن داخل کرناچاہیں توکر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2012 کو دہلی میں ایک23سالہ میڈیکل طالبہ سے جس کو نربھیا نام دیا گیا تھا کچھ نوجوانوں نے ایک نجی بس میں اجتماعی جنسی زیادتی کی اور سڑک پر پھینک کر فرار ہو گئے۔
انہوں نے اس لرکی کے ساتھ ایسا بے رحمانہ سلوک کیا تھا کہ آدم خور جانور بھی شرما گئے ہوں گے۔ اس طالبہ کو شدید زخمی حالت میں دہلی کے صفدرجنگ ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں مصنوعی آلات تنفس کے ذریعہ علاج کیا گیا لیکن 13 دن بعد 26 دسمبر کو طالبہ کے پوشیدہ اعضا ءمیں زبردست چوٹوں اور شدید پھٹن کے سبب سنگاپور ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں 29 دسمبر کو وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئی۔
نربھیا 16دسمبر کی شام میں جنوبی دہلی کے ایک سنیما ہال میں فلم دیکھنے کے بعد اپنے ایک ساتھی کے ساتھ ایک بَ بس میں سوار ہوئی اس بس میں ڈرائیور کے علاوہ مزید پانچ افراد تھے جو سب ڈرائیور کے دوست تھے ۔
جنہوں نے چلتی بس میں اس سے جنسی زیادتی کی ۔اور پھر سڑک پر پھینک دیا۔ ان6 میں سے ایک نابالغ تھا جسے تین سال بعد رہا کر دیا گیا جبکہ رام سنگھ نام کے ایک مجرم نے تیہاڑ جیل میں خودکشی کر لی ۔