No ceiling for China-Russia cooperation: Beijing as Russian FM arrives for talks amid Ukraine warتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ:(اے یو ایس ) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے دورہ چین نے کافی اہمیت حاصل کر لی ہے کیونکہ چین نے، جو روس کاقریبی اتحادی ہے،ناٹو توسیع کے حوالے سے روس کی سلامتی کی لحاظ سے تشویشات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ یوکرین پر روس کی فوجی چڑھائی کی حمایت کی۔ روسی وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے چین نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نہ کوئی حد ہے اور نہ ہی دو طرفہ تعاون کا مقصد دیگر ممالک پر اجارہ داری یا تسلط قائم کرنا نہیں ہے۔لاروف چین کی میزبانی میں امارت اسلامی افغانستان کے پڑوسی ممالک پاکستان، ایران، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرا خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے آن ہوئی صوبے کے تنکسی شہر پہنچے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چینی روس تعلقات کی کوئی انتہا نہٰں ہے امن قائم کرنے کے لیے ہمیں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور نہ ہی بالا دستی کی مخالفت کرنے میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ ہے ۔امریکی وزارت خارجہ کے مطابق امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ٹام ویسٹ بھی اسی مقام آن ہوئی میں چین، روس، امریکا اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔یہ ملاقاتیں اور اجلاس ایسے موقع پر ہورہے ہیں کہ جب طالبان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت کے معاملے پر طالبان نے یوٹرن لیتے ہوئے پابندی لگا دی تھی۔اس پابندی کے نتیجے میں امریکی عہدیداروں نے دوحہ میں طالبان کے ساتھ ملاقات منسوخ کردی تھی جبکہ وزارت خارجہ نے خبردار کیا تھا کہ طالبان کے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرات کی سمت بدل سکتی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کےمطابق امریکا اور ٹرائیکا پلس گروپ کے ممبران یہ خواہش رکھتے ہیں کہ طالبان ایک مشترکہ حکومت کے قیام، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور افغان معیشت کی تعمیر نو پر کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے۔پچھلے ہفتے کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کیا جہاں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے چین کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ چین کی جانب سے کانکنی میں سرمایہ کاری اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کے تحت افغانستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *