No Jeans, No Makeup: Pakistani University's New Dress Codeتصویر سوشل میڈیا

پشاور: پاکستان میں ، عمران خان کی حکومت کے دور میں عوام دکھی ہیں۔ مہنگائی کی مار ہو یا اقلیتوں پر مظالم ، ہر کوئی حکومت پاکستان کو کوس رہا ہے۔ اب ان ستم رسیدہ اور مظلوم لوگوں میں ملک کے طلبا بھی شامل ہوگئے ہیں۔یہاں ایک یونیورسٹی نے اپنی طالبات کے لئے ہٹلری فرمان جاری کیا ہے۔

منسہرہ میں واقع ہزارہ یونیورسٹی نے بھی یہاںاپنے طلبا کے لئے تنگ جینز اور ٹی شرٹ نہ پہننے ، میک اپ نہ کرنے زیورات اور بڑے ہینڈ بیگ لانے پر پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ لڑکوں کے لئے بھی کئی سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔.طلبا نے یونیورسٹی کے اس حکم کی مخالفت کی ہے۔ طالبات کے لئے نیا ڈریس کوڈ جاری ہونے کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔

ہزارہ یونیورسٹی نے لڑکوں کہا کہ وہ تنگ جینز ، شرٹس ، چینز اور سلیپر پہن کر نہ آئیں۔ اسی طرح لڑکوں کو لمبے بال رکھنے اور پونی ٹیل رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ طلبا سے کہا گیا ہے کہ وہ بغیر آئی کارڈ کے یونیورسٹی نہ آئیں۔ یونیورسٹی نے اپنے ملازمین کو بھی صاف کپڑے پہن کر آنے کہا ہے۔ اساتذہ کو کہا گیا ہے کہ وہ لیکچر کے دوران کالا کوٹ پہن کر ہی جائیں ہے۔اساتذہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ تنگ جینز ، سلیپرز اور شرٹس نہ پہنیں۔

یہ نئے قواعد گذشتہ 29 دسمبر کو اکیڈمی (کونسل) کے اجلاس میں لئے گئے تھے۔ یہ نئے احکامات خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان کے حکم پر جاری کیے گئے ہیں۔ اس معاملے پر ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر نے کہا کہ ان نئے احکامات کے ساتھ اب طلبا لباس پہننے کے بجائے مطالعے پر توجہ دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب یونیورسٹی میں امیر اور غریب طلبا کے مابین خلا ختم ہوجائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *