نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق جموں کشمیر میں پی ایس اے کے تحت کوئی بھی شخص خانہ نظربندنہیں ہے۔
جموں کشمیر حکومت کے حوالے سے وزارت داخلہ نے لوک سبھا کو مطلع کرتے ہوئے بتایا کہ اگست2019کے بعد علیحدگی پسندوں، پتھربازوں سمیت627 افرادکوحراست میں لیاگیا تھا۔جن میں سے جائزہ اورزمینی صورتحال کودیکھتے ہوئے454 افرادکورہاکردیاگیا۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ دفعہ370کی تنسیخ کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔
رواں سال15 فروری تک دہشت گردی کے 15واقعات پیش آئے۔اس دوران8انتہا پسندوں کوہلاک کیاگیا اورایک جوان شہید ہوا ہے۔ 2019 کے مقابلے 2020 میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔وزارت داخلہ نے یہ معلومات اڑیسہ کے سمبل پور سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ تیش گنگا دیو،، اترپردیش کے لال گنج سے ممبر پارلیمنٹ کوشل کشور اور مدھیہ پردیش کے سیڈھی سے ممبر پارلیمنٹ ریتک پاٹھک کے سوالات کے جواب میں تحریری طور پر دی۔
تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے یہ اطلاع بھی دی کہ 2013میں کارروائیوں کے دوران پانچ سویلین اورسلامتی دستوں کے27اہلکار بھی مارے گئے۔