بیجنگ: چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین اور سری لنکا کے درمیان قریبی تعلقات میں کسی تیسرے ملک کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ سری لنکا کی اعلی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد وانگ کے ریمارکس کو بحر ہند کے علاقے میں چین کے اسٹریٹجک منصوبوں کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڑنہوا کی رپورٹ کے مطابق ، دو روزہ دورے کے دوران مالدیپ کے بعد کولمبو پہنچے وانگ نے سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجج پکشے سے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ اور سری لنکا کے درمیان دوستانہ تعلقات دونوں ممالک کی ترقی کا باعث بنیں گے۔رپورٹ میں ہندوستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، وانگ کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ کسی تیسرے ملک کو نشانہ نہیں بناتے اور کسی تیسرے کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔چین بندرگاہوں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم، چین کو ایسے ممالک پر قرضوں کا بوجھ ڈالنے کا الزام لگانے پر تنقید کا سامنا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وانگ نے سری لنکا کے وزیر خارجہ جی ایل پیرس کے ساتھ بات چیت کے دوران بحر ہند کے جزیروں کے ممالک کی ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جسے مبصرین نے خطے میں بیجنگ کے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش قرار دیا تھا۔ چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وانگ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس بار بحر ہند کے کئی جزیروں کے ممالک کے دورے کے بعد، مجھے لگتا ہے کہ ایک جیسے ترقیاتی اہداف کے ساتھ تمام جزیرے والے ممالک کا تجربہ اور ضرورت ہے اور وہ باہمی فائدہ مند تعاون کو مضبوط کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
