ریاض:(اے یو ایس ) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی سرپرستی میں شہزادی نورہ ایوارڈ برائے ویمن ایکسیلنس کے سیکرٹریٹ نے اپنے پانچویں سیشن میں ایوارڈ کے لیے نامزدگیوں کے آغاز کا اعلان کردیا۔ اسے سعودی عرب میں پہلا سالانہ ایوارڈ سمجھا جاتا ہے کہ اس میں سعودی خواتین کی شاندار کامیابیوں کا جشن منایا جاتا اور ان کی خدمات کو سراہا جاتا ہے۔
ایوارڈ میں چھ شعبوں پر توجہ دی گئی ہے، پہلا ہیلتھ سائنسز کا شعبہ ہے جس کا موضوع ذہنی صحت ہے۔ دوسرا قدرتی علوم کا شعبہ ہے۔ اس کا موضوع دواسازی کی ایپلی کیشنز اور نئے مرکبات ہے، تیسرا انسانی علوم کا شعبہ ہے، اس کا موضوع زبان میں سائنسی علوم۔ اور ترجمے کی تکنیک ہے چوتھا آرٹ ورک کا میدان ہے اور اس کا موضوع مملکت کی عالمی شناخت کو بڑھانے والے فنی کام ہے۔ پانچواںسماجی کاموںکا میدان ہے اور اس کا موضوع بچپن کی خدمت کبلئے سماجی اقدام ہے۔
چھٹا ”اقتصادی منصوبے” کا شعبہ ہے جس کا موضوع داخلی ڈیزائن میں کردار ادا کرنے والے اہم منصوبے ہیں۔اپنے بیان میں شہزادی نورہ بنت عبدالرحمن یونیورسٹی کی خاتون صدر اور پرائز کی سپریم کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر ایناس بنت سلیمان العیسیٰ نے زور دیا کہ سعودی عرب میں سعودی خواتین کو خادم حرمین شریفین اور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں وہ حمایت اور اختیار حاصل ہے جس کی بدولت سعودیہ کے 2030 کے ویڑن کے تحت پائیدار ترقی کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔
یونیورسٹی کی خاتون صدر نے کہا شہزادی نورہ ایوارڈ برائے خواتین عمدہ کارکردگی، تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک میڈیا اور سماجی پلیٹ فارم ہے جو ہر سال مختلف شعبوں میں سعودی خواتین کی کامیابیوں کو اجاگر کرتا ہے۔ ان کی شاندار کارکردگی کا جشن مناتا ہے اور تمام سعودیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ خواتین کامیابی اور تخلیقی صلاحیتوں کی بلندیوں تک پہنچیں اور ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔واضح رہے شہزادی نورہ ایوارڈ برائے خواتین کے لیے نامزدگی 15 جنوری 2023 تک جاری رہیں گی۔ ایوارڈ سرکاری اداروں، نجی شعبے، معروف سائنسی اور ثقافتی اداروں یا افراد کیلئے مہیا ہے۔