پیانگ یانگ :شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کے مطابق منگل کے روز شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ا±ن اور روسی صدر ولادیمیر پوتین کے درمیان خطوط کا تبادلہ ہوا جس میں دونوں رہنماو¿ں نے دو طرفہ تعلقات کو، جسے کم جونگ نے دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات سے تعبیر کیا ، فروغ دینے کا عہد کیا ۔ ان مکتوبات کا جاپان کے 1910۔45 نوآبادیاتی دور کے طوق غلامی سے آزاد ہونے کے، جسے جنوبی کوریا میں بھی قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے،موقع پرتبادلہ کیا گیا۔
کے سی این اے کے مطابق پوتین کے نام اپنے مکتوب میں کم جونگ نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دوستی دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر فتح کے ساتھ قائم ہوئی تھی اور اب وہ سامراجیوں کے من مانی طرز عمل اور تسلط کو کے خاتمہ کی جدوجہد میں، اپنے ناقابل تسخیر ہونے اوراپنی طاقت کا مکمل مظاہرہ کر رہے ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ دوستی اور یکجہتی کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ایک دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
روسی صدر نے شمالی کوریا کے رہنما کو کوریا کے قومی یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ مغرب کے ذریعہ انہیں تنہا چھوڑ دینے کے بڑھتے رجحان کے درمیان اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کریں۔پوتین نے جاپان کی نوآبادیاتی حکومت سے کوریا کی آزادی کے دوران روس اور شمالی کوریا کے درمیان تاریخی تعاون پر زور دیا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ دو طرفہ تعاون جزیرہ نما کوریا اور شمال مشرقی ایشیائی خطے میں استحکام اور سلامتی کو استحکام اور تقویت بخشے گا۔