نئی دہلی/ممبئی: سرکاری ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق کورونا کے نئے ویریئنٹ کی وجہ سے ہندوستان نے بین الاقوامی پروازوں کی باقاعدہ بحالی کے منصوبے پر 15دسمبر تک عمل آوری روک دی ۔ واضح ہو کہ گذشتہ سال23مارچ سے ہندوستان میں کوویڈ19-کے باعث بین الاقوامی پرووازوں پر پابندی عائد ہے۔ دریں اثنا لندن اور ایمسٹرڈم سے ہندوستان آنے والے چار مسافر کورونا پوزیٹیو پائے گئے۔
واضح ہو کہ کورونا کی نئی قسم کے پیش نظر دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے پھر ٹویٹ کرکے وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ متاثرہ ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگائی جائے۔کیجریول نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ بہت سے ممالک نے اومیکرون سے متاثرہ ممالک سے آنے والی پروازیں روک دی ہیں۔ ہم تاخیر کیوں کر رہے ہیں؟ پہلی لہر میں بھی ہم نے غیر ملکی پروازوں کو روکنے میں تاخیر کی تھی۔ سب سے زیادہ غیر ملکی پروازیں دہلی آتی ہیں، دہلی سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔پی ایم صاحب برائے کرم فلائٹس پر فوری طورپر پابندی لگائیں۔واضح ہو کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس سے قبل بھی پی ایم مودی کو اس حوالے سے خط لکھا تھا۔
انہو ں نے کورونا کے نئے ویریئنٹ سے متاثرہ ممالک سے سے آ نے والی پروازوں پر فوری طور پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔خط میں لکھا تھاکہ تاخیر کی صورت میں بہت نقصان ہوسکتا ہے۔ادھر کورونا وائرس کی اس نئی قسم کی ہلاکت خیزی کا اندازہ لگاتے ہی مہاراشٹر حکومت نے منگل کو کہا کہ اومیکرون قسم مرض سے دوچار ممالک سے آنے والے تمام بین الاقوامی مسافروں کو لازمی طور پر سات دن قرنطینہ کر نا پڑے گا۔ ممبئی ہوائی اڈے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافروں کو لازمی طور پر الگ تھلگ رکھنے کے حکم کو فوری طور پر نافذ کیا جائے گا۔ ایک ذریعہ نے بتایا کہ مسافروں کو ہوٹلوں میں قرنطینہ قیام کے لیے خود ادائیگی کرنا ہوگی۔
