کراچی: ملک کے سب سے بڑے صنعتی شہر کراچی کے خادار میں بھیڑ بھاڑ والے بولٹن بازار میں زبردست بم دھماکہ ہوا جس میں ایک خاتون ہلاک اور تقریباً درجن بھر دیگر زخمی ہوگئے۔زخمیوں میں تین پولس اہلکار بھی شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ ایک پولس گاڑی کو ہدف بنا کر کیا گیاتھا ۔جس میں تین پولس اہلکار بشمول ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر زخمی ہوگئے۔ یہ دھماکہ پولس کی گشتی گاڑی کے قریب کھڑی ایک موٹر سائیکل کے زریعہ کیا گیا جس میں آئی ای ڈی بھرا ہوا تھا۔
دھماکہ کے وقت وہاں سے ایک رکشہ گذرا جس میں ایک خاتون اپنے بچے کے ساتھ جا رہی تھی۔دھماکہ کی زد میں وہ رکشہ بھی آگیا جس میں سوار خاتون کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ اس کا بچہ شدید زخمی بتایا جاتا ہے۔تمام زخمیوں کو ایک قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ صورت حال کی روشنی میں شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں ہنگای حالات کا اعلان کر دیا گیا۔ کرچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے بتایا اگرچہ فی الحال چھ خمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے لیکن ہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔
دوسری جانب اسپتال مذکور ہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک ایک خاتون کی لاش اور دس زخمیوں کو اسپتال لایا جا چکا ہے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس دستے موقع پر پہنچ گئے ہیں اور جیسے ہی دھماکے کی نوعیت اور اس حوالے سے ہمیں مزید جو بھی معلوم ہوا اس سے سب کو مطلع کر دیا جائے گا لیکن وہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنا پسند نہیں کریں گے۔واضح ہو کہ کراچی میں یہ ماہ رواں میں کیا جانے والا دوسرا بم دھماکہ ہے۔اس سے قبل 12 مئی کو صدر کے علاقے میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں ایک شخص ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
