ریاض: ( اے یو ایس ) تیل پیداوار کی سطح پر جاری تعطل دور کرنے کے لیے تیل پیدا کرنے والے 23رکنی اوپیک پلس گروپ کا پیر کو جو اجلاس ہونا تھا وہ فی الحال ملتوی کر دیا گیا۔ اوپیک سکریٹری جنرل محمد برکندو کے حوالے سے اوپیک کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اجلاس ’منسوخ کر دیا گیا“۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کی آئندہ تاریخ کو تعین موقع مناسبت سے کر لیا جائے گا اور اسی کے مطابق سب کو مطلع کر دیا جائے گا۔ قبل ازیں اتوار کے روز سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اس امر پر زور دیا تھا کہ پیر کے روز ‘اوپیک پلس’ کے اجلاس کو کامیاب بنانے کی خاطر سمجھ داری سے کام لیا جائے۔
انہوں نے یہ بات اتوار کی شام العربیہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔سعودی وزیر نے زور دے کر کہا کہ مدت میں توسیع معاہدے کی بنیاد ہے ، یہ اس کا کوئی حصہ نہیں۔ ان کا اشارہ بقیہ رعائتوں کو سال 2022 کے اختتام تک لے جانے کی طرف تھا۔شہزادہ عبدالعزیز کے مطابق اگر تمام فریقوں نے پیداوار میں اضافے کا ارادہ کیا تو پھر معاہدے میں توسیع ناگزیر ہے۔سعودی وزیر نے واضح کیا کہ اس وقت تیل پیدا کرنے والے اور استعمال کرنے والے ممالک کے مفادات اور منڈی کے استحکام کے درمیان توازن پیدا کرنے کا طریقہ کار ایک ایسے موقع پر زیر بحث ہے۔
جب تیل ذخائر میں کمی کے پیش نظر قلت متوقع ہے۔شہزادہ عبدالعزیز نے زور دے کر کہا کہ رضاکارانہ رعائتوں کو یقینی بنانے کے عمل میں سب سے زیادہ قربانی سعودی عرب نے دی ہے۔یاد رہے کہ کورونا وبا کے سبب تیل کی طلب میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہونے پر “اوپیک پلس” نے گذشتہ برس مئی 2020 سے یومیہ پیداوار کو ایک کروڑ بیرل کے قریب کم کرنے پر اتفاق کیا تھا ۔اب تک تیل کی یومیہ پیداوار میں تقریباً 58 لاکھ بیرل کمی واقع ہو چکی ہے۔