Opposition parties support farmers' call for Bharat Bandhتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی:اپنے مطالبات منوانے کے لیے دہلی کی سرحدوں پر دھرنادیے کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کی کال دی ہے۔ خاص بات ہے کہ حکومت کے خلاف ہورہے مظاہرہ میں کسانوں کو 18 اپوزیشن پارٹیوں کا بھی ساتھ مل گیا ہے۔

حال ہی میں این سی پی سربراہ شرد پوار نے بھی وارننگ دی تھی کہ مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو پورے ملک میں لوگ آندولن میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوجائیں گے۔ادھر کانگرس صدر سونیا گاندھی ، این سی پی سربراہ شرد پوار ، مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری ، ایم کے اسٹالن اور گپکار اتحاد کے سربراہ فاروق عبد اللہ سمیت اہم اپوزیشن لیڈروں نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان جاری کرکے کسان تنظیموں کے ذریعہ بلائے گئے بھارت بند کی حمایت کی اور مرکزی حکومت پر مظاہرین کے جائز مطالبات کو منانے کیلئے دباو بنایا۔

خیال رہے کہ کسانوں اور سرکار کے درمیان پانچویں دور کی بات چیت بے نتیجہ رہی تھی۔ وہیں9 دسمبر کو سرکار اور کسان ایک مرتبہ پھر بات چیت کریں گے۔ حالانکہ حکومت زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کا اشارہ دے چکی ہے۔کانگرس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ ہمارے سبھی ضلع اور ریاستی ہیڈ کوارٹرس اس بند کا ساتھ دیں گے۔ وہیں مظاہروں کے ذریعہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بند کامیاب رہے۔

ایک بیان کے مطابق تلنگانہ میں برسراقتدار ٹی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے کہا کہ پارٹی بند میں پوری طرح سے شامل ہوگی اور اس کی کامیابی کو یقینی بنائے گی۔ادھر اکھل بھارتیہ کسان سنگھرش سمنویہ سمیتی(اے آئی کے ایس سی سی) نے کانگرس ، نیشنلسٹ کانگرس پارٹی ، ڈی ایم کے سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کا کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کرنے پرشکریہ ادا کیا ہے۔

اے آئی کے ایس سی سی نے ایک بیان جاری کر کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں بھارت بند کی حمایت کرنے کے لئے کانگرس صدر سونیا گاندھی ، دراوڈا منیتر کشگھم کے ایم کے اسٹالن ، این سی پی کے شرد پوار ، راشٹریہ جنتا دل کے تیجسوی یادو ، پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلیریشن کے فاروق عبد اللہ ، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو ، سی پی آئی کے سیتارام یچوری ، سی پی آئی کے ڈی راجہ ، سی پی آئی (مالے) کے دیپانکر بھٹاچاریہ ، آل انڈیا فارورڈ بلاک کے دیب برت بسواس ، ریوویلیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے منوج بھٹاچاریہ کا شکریہ ادا کیا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *