جدہ:تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) نے کہا ہے کہ اس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا حالیہ مشرق وسطیٰ منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔

57رکنی تنظیم نے جس کا سعودی عرب کے شہر جدہ میں دو شنبہ کو اجلاس ہوا ،ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنے تمام اراکین سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس منصوبہ کو نہ تسلیم کریں اور نہ ہی کسی بھی شکل میں اس کے نفاذ کے لیے امریکہ سے کوئی تعاون کریں۔

دریں اثناترکی نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امن منصوبہ کو عرب لیگ کے بعد تنظیم اسلامی تعاون کی جانب سے بھی مسترد کیے جانے کا خیرمقدم کیا ۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلونے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسرائیل فلسطین تناعہ پر تنظیم اسلامی تعاون کے ایکزیکٹیو کمیٹی وزارتی سطح کے اجلاس میں عرب بلاک کے اراکین نے اتحاد کا مظاہرہ کرکے ٹرمپ منصوبہ کو مسترد کرکے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

جاویش اوغلو نے اس پر زور دیا کہ اس مسئلہ پر ترکی بھی اپنے موقف پر اٹل ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی یروشلم کے مسئلہ پر فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے ۔

جاویش اوغلو نے کہا کہ ہمیں اتحاد اور یکجہتی برقرار رکھ کر اس ناقابل قبول منصوبہ کے خلاف کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس پر بھی زور دیا کہ کوئی بھی امن منصوبہ اسی پیمانے کے اندر ہونا چاہئے جو اقوام متحدہ نے تیار کیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی منصوبہ کے خلاف اقوام متحدہ کا بیان ”نہایت درجہ مثبت ہے۔واضح ہو کہ او آئی سی کی جانب سے ٹرمپ منصوبہ کو مسترد کیے جانے سے قبل عرب لیگ نے یکم فروری کو قاہرہ میں وزراءخارجہ کے اجلاس میں ٹرمپ امن منصوبہ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ اس سے کوئی امن معاہدہ نہیں طے پایا جا سکے گا۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ عرب لیگ اس منصوبہ پر عمل آوری کے لیے امریکہ کے ساتھ کوئی تعاون نہیںکرے گا۔اسرائیل کو بھی اس منصوبہ کا بزور طاقت نفاذ نہیں کرانا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *