کابل:انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 24 ملین افراد کو فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے۔افغانستان کی اقتصادی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی نے ٹویٹ کیا کہ انسانی امداد کی ضرورت والے افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس نے ایک علیحدہ بیان میں افغانستان میں کئی طبی مراکز بند ہوجانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔دریں اثنا، افغان ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان، نور آغا صاحبزادہ نے کہا کہ گزشتہ پانچ مہینوں میں، ملک بھر میں تقریباًتقریباً5لاکھ ضرورت مندوں کو خوراک اور غیر خوراکی اشیا کے ساتھ ساتھ موسم سرما کے کپڑے فراہم کیے گئے ہیں۔کابل میں بیکریو ں کا، جو روزانہ ضرورت مندوں کو مفت روٹی تقسیم کرتی ہیں، کہنا ہے کہ بھکاریوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔
بیکری کے انچارج میر ڈیل رحمتی نے کہا کہ اس بیکری میں بارہ سو گھر آتے ہیں، اور بہت سے لوگ جو ان میں روٹی تقسیم کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔لیکن غربت دارالحکومت کے چاروں کونوں میں دیکھی جا سکتی ہے، جیسا کہ کابل کے ایک حصے میں دیکھا گیا ہے، جہاں عورتیں، مرد اور بچے چھت سے لے کر رات کے کھانے تک روٹی لینے کے لیے بیکری کوتکتے رہتے ہیں۔
پانچ بچوں کے والد اکرم کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ کام کے لیے گھر سے نکلتا ہے لیکن کام نہیں مل پاتا۔ وہ مفت روٹی کے حصول کے لیے بیکری کے سامنے بیٹھا رہتا ہے، حالانکہ وہ خالی ہاتھ گھر نہیں لوٹتا۔ایک اور شخص نادر نے، جو روٹی لینے ہی بیکری آیا ہوا تھا ۔ کہا کہ یہ غربت اور بدحالی ہے کوئی کام نہیں ہے۔ کچھ راتوں کو میں روٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہوں اور کچھ راتیں خالی ہاتھ گھر چلا جانا پڑتا ہے ۔
