کابل:وزارت برائے مہاجرین اور وطن واپسی نے کہا ہے کہ گزشتہ سال مختلف ممالک میں 800سے زائد افغان تارکین وطن ہلاک اور تقریباً دو ہزار زخمی ہوئے۔وزارت برائے مہاجرین نے مزید کہا کہ کم و بیش 3000 افغانوں کو سمگلنگ کے راستوں سے ملک چھوڑکر جانا چاہتے تھے انہیں بچا لیا گیا تھا اور واپس لے آیا گیا۔ وزارت کے عہدیداران نے کہا کہ 70 لاکھ سے زائد افغان باشندے دیگر ممالک میں مہاجر ہیں اور مزید 30 لاکھ اندرون ملک بے گھر ہیں۔
مہاجرین اور وطن واپسی کے نائب وزیر محمد ارسلا ح خروتی نے کہاکہ گزشتہ سال 952,589 افغان تارکین وطن پاکستان، ایران اور دیگر ملکوں سے اپنے ملک واپس آگئے۔ اس سال تقریباً 3,281,000 واپس لوٹنے والے گھرانوں کو شریک تنظیموں کے تعاون و اشتراک سے مالی اور غذائی امداد ملی۔مہاجرین اور وطن واپسی کے نائب وزیر کے مطابق 4000 افغان تارکین وطن کو پاکستان اور ایران کی جیلوں سے ملک واپس لایا گیا ہے۔
اسلام آباد میں تارکین وطن کے اتاشیوں اور افغان سفارتخانے کی مشترکہ کوششوں سے پاکستان میں قید تقریباً 3000 افغان مہاجرین اور ایران میں قید ایک ہزار قیدیوں کو جیلوں سے رہا کرایا گیا ہے اور باقی قیدیوں کو رہا کرانے کوششیں جاری ہیں۔خروتی نے مزید کہاکہ وزارت برئے امور مہاجرین اور وطن واپسی کے ترجمان عبدالمطلب حقانی نے تمام ممالک سے کہا کہ وہ افغان تارکین وطن کے ساتھ نامناسب سلوک نہ کریں۔ یہ یقینی ہے کہ افغان مہاجرین جو پرامن اورمحفوظ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں وہاں بدامنی نہیں پھیلاتے اور نہ ہی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ حقانی نے کہا کہ ہم اپنے تمام پڑوسی ممالک سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق ان کے حقوق کا احترام کریں۔