Pak cabinet comes up with emergency energy saving planتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:(اے یو ایس )وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کابینہ اراکین اور سرکاری عہدیداروں کے ایندھن کے کوٹے میں 40 فیصد کٹوتی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک طرف عوام سے قربانی مانگ رہے ہیں تو دوسری جانب ہم نے ان اقدامات کا اغاز کابینہ سے کیا ہے تا کہ عوام پر کم سے کم بوجھ منتقل کیا جائے۔مختلف پاور پلانٹس کے بتدریج فعال ہونے کے ساتھ ساتھ سسٹم میں بجلی شامل ہوتی جائے گی اور 30 جون تک اس کا دورانیہ 2 گھنٹے ہوجائے گا۔

اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ نے 4 سال کے دوران بجلی کی پیداوار، موسم کی تبدیلی کے باعث طلب کی صورتحال اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب 28 ہزار 400 میگا واٹ ہے جس میں سے 2700 میگا واٹ نقصان میں چلنے والے فیڈرز میں چلی جاتی ہے جنہیں نکال کر بجلی کی مجموعی طلب 25 ہزار 600میگا واٹ ہے اور سپلائی 21 ہزار میگا واٹ ہے یوں طلب اور رسد میں 4 ہزار 600 کا میگا واٹ کا فرق ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے 6 سے 15 جون تک ساڑھے 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی منظوری دی ہے16 جون سے ساہیوال کے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ سے 600 میگا واٹ مزید بجلی سسٹم شامل ہوجائے گی جس کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہوجائے گا اور 16 سے 24 جون تک 3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر آجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جس کے بعد 25 سے 29 جون کراچی کا ایک ہزار 40 میگا واٹ کا کے ٹو پاور پلانٹ کے فعال ہونے سے سسٹم میں مزید بجلی شامل ہوگی اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے ہوجائے اور 30 جون کے بعد پورٹ قاسم پر کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کا 600 میگا واٹ سسٹم میں آجانے کے بعد 2 گھنٹے ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ دیگر منصوبوں کو فعال کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات غیر معمولی ہیں اور جس بحران سے ہم گزر رہے ہیں اس پر قابو پانے کے لیے کابینہ نے ہفتے کی چھٹی کو بحال کردیا ہے، اس ایک دن سے سالانہ 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی بچت ہوگی اور درآمدی بل پر اس کا 77 ارب روپے کا اثر پڑے گا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ جمعہ کے روز گھر سے کام کرنے کی تجویز دی گئی ہے جیسا کہ کورونا وائرس کے حالات میں ہوا تھا جس پر وزیراعظم نے اس تجویز کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے کہ اس سے مو¿ثر فائدہ اٹھایا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *