Pak ISI Chief meets top Taliban leader Baradarتصویر سوشل میڈیا

کابل:(اے یوایس) پاکستان خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے آج طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کے ساتھ افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور سیکورٹی امور پر تفصیلی بات چیت کی۔

جنرل حمید نے کابل پہنچنے پر ایک امید ظاہر کی کہ افغانستان میںجلد ہی حالات معمول پر آجائیںگے۔ ان کے غیر متوقع دورے سے یہ اندازہ لگارہے کہ وہ طالبان رہنماﺅں کے ساتھ حکومت سازی کے بارے میں تبادلہ خیال کریںگے۔ حالانکہ یہ کہاجارہاتھا کہ پچھلے جمعہ کو طالبان کی حکومت تشکیل دی جائے گی حالانکہ ایسا نہیں ہوا ۔ کیونکہ بین الاقوامی برادری طالبان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ہر طبقہ اور علاقے کے رہنماﺅں کوحکومت میںشامل کریں۔ تاکہ ایک پائیدار حکومت عمل میں لائی جائے ۔

افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ حالات بہترہورہے ہیں۔ جب سے طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا اس کے بعد یہ پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ پاکستانی خفیہ ایجنسی کی سربراہ کا ہے۔ جنرل حمید کو طالبان نے مدعو کیا ہے اس سے پہلے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجواہ نے برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومنک را سے ملاقات کی اور کہا کہ پاکستان طالبان کو حکومت سازی میں صلاح ومشورہ دے سکے گا۔

جنرل حمید کا یہ دورہ کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس پر امریکہ کے علاوہ ہندوستان بھی کافی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔جنرل حمید کے ساتھ پاکستان فوج کا ایک اعلیٰ وفد بھی شامل ہے ۔جنرل فیض حمید نے طالبان کے انٹلی جینس چیف ملا نجیب سے بھی ملاقات کی اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان باہمی امور پر غوروخوض کیاگیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *