اسلام آباد: پاکستان کے معروف کالم نگار نصرت مرزا نے یوٹیوبر شکیل چوہدری کو دیے گئے انٹرویو میں کئی چونکا دینے والے دعوے کیے ہیں۔ نصرت نے بتایا کہ وہ کئی بار ہندوستان جا چکا ہے اور یہاں اس نے خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے بہت سی معلومات بھی اکٹھی کیں۔ انٹرویو میں اپنے 2011 کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے مرزا نے کہا ہے کہ وہ ایک بار دعوت پر ہندوستان آئے تھے۔ انہوں نے ہندوستان کے سابق نائب صدر حامد انصاری کا نام لیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ آخری بار ملی گزٹ اخبار کے مالک ظفرالاسلام کی دعوت پر ہندوستان گئے تھے۔ یہاں سے انہیں کئی معلومات ملی تھیں جو انہوںنے آئی ایس آئی کے سربراہ کو دی تھیں۔ مرزا کے مطابق آئی ایس آئی کے پاس ہندوستان کے ہر شہر کی معلومات ہیں اور ان شہروں میں آئی ایس آئی کے لوگ ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مرزا نے بتایا کہ جس وقت کانگرس کی حکومت تھی ، وہ دہشت گردی پر ہوئے ایک سیمینار میں شرکت کے لئے ہندوستان گئے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں لوگ ماہر نہیں ہیں، لیکن چونکہ وہ مغل ہیں اور انہوں نے ملک پر حکومت کی ہے، تووہ یہاں کے حالات سے واقف ہیں۔ پاکستان بھارت کی ثقافت کو نہ صرف سمجھتا ہے بلکہ اس کی کمزوریوں کو بھی سمجھتا ہے۔ یہاں مسئلہ یہ ہے کہ اس نے ہندوستان کو لیکر جو بھی تجربات حاصل کئے ہیں ، اس سے کوئی بھی اتفاق نہیں ہے۔ سال 2011 میں وہ ہندوستان دورے سے لوٹ کر جب پاکستان گئے تھے تو انہیں اس وقت آئی ایس آئی کے ریٹائر ہونے والے ڈی جی آئی ایس نے کہا ک جو بھی معلومات انہوں نے اکٹھی کی ہیں، آئی ایس آئی کے نئے سربراہ جنرل کیانی کو دے دیں۔ اس پر مرزا نے ان کی درخواست کو ٹھکرا دیا اور کہا کہ وہ خود کیانی کو اطلاع دیں۔ بتادیں کہ سال 2011 میں مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی، مرزا سے ملنے والی اطلاع کے بعد انہیں پاک فوج کے بریگیڈیئر کا فون آیا۔
اس فون کال میں کہا گیا کہ ایسی مزید معلومات دستیاب ہوں تو بہتر ہوگا۔ مرزا نے جو کچھ کہا ہے وہ یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ پاک انٹیلی جنس ایجنسی ہندوستان کے خلاف سازش کو انجام دینے کے لیے کس طرح لوگوں کو استعمال کر رہی ہے۔مرزا کے انکشاف سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اب اسٹریٹجک معاملات میں منہ کی کھا چکا ہے۔ چین نے پاکستان کو کنارے کر دیا ہے اور دوسرے ممالک بھی اسے مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ اب خطرہ بڑھ گیا ہے کہ ہندوستان کو سلامتی کونسل میں مستقل نشست نہ مل جائے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان ایک بار پھر چین اور باقی دنیا کی نظروں میں کھٹک جائے گا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے امریکہ پر کئی الزامات بھی لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کی وجہ سے پاکستان میں زلزلہ آیا اور پھر سونامی بھی آئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پہلے بھی پاکستان سے بور تھا اب چین بھی بور ہو گیا ہے۔ اب وہ پاکستان کے مفادات سے بڑھ کر اسے استعمال کرنے کے طریقے سوچ رہا ہے۔