Pak Opposition hails court verdict against Imran Khanتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:(اے یو ایس ) قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدرمیاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ انہیں پہلے سے ہی پورا یقین تھا کہ جج حضرات پاکستان کے آئین کی ہر صورت میں حفاظت کریں گے اور پاکستان کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے پاکستان کے آئین کو بچا لیا ہے۔ا±ن کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی عدلیہ نے اپنی آزادی کو چار چاند لگائے ہیں۔ عدالت نے متفقہ فیصلہ دے کر پارلیمنٹ کی خود مختاری کو مضبوط کیا ہے اور آئین کے تقدس کا بحال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے ہی امید تھی کہ عدالت عظمیٰ حالات کی نزاکت محسوس کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے حوالے سے مقدمے کا جلد فیصلہ دے گی کیونکہ زندگی کا ہر شعبہ منجمد اور مفلوج ہو گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی معاشی بربادیاں اور معاشی تباہیاں، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی نے پاکستان کو دنیا کے نقشے میں ایک ایسے ملک کے طور پر لا کر کھڑا کیا ہے جس میں غلط طرز حکمرانی، نااہلی اور کرپشن کی بنا پر آج پاکستان دہائیوں پیچھے جاچکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کی مثال ایڈولف ہٹلر سے مختلف نہیں ہے، ہٹلر نازی تھا اور یہ نیازی ہیں، 1933 میں جرمن پارلیمنٹ میں آگ لگی تھی تو ہٹلر نے اس کا الزام کمیونسٹ اور ان کے حواریوں پر لگایا تھا اور اس کی آڑ میں ہٹلر نے آئین کا خاتمہ کرکے خود کو مسلط کردیا تھا، یہی کام عمران خان نے 3 اپریل کو اپنے حواری ڈپٹی اسپیکر کے ذریعے کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے تین اپریل کو آئین کو سبوتاژ کیا، آئین کو توڑ دیا اور دو سال سے حکم امتناع پر موجود ڈپٹی اسپیکر نے ایک آئین کے خلاف فیصلہ دے کر عمران نیازی کو غیر آئینی طور پر حکم امتناع دینے کی کوشش کی۔انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی میں ہونے والے فیصلوں کو عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے 197 معزز اراکین اسمبلی کو غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹا ، اس سے پاکستان کے معاشرے میں ایک اور زہر گھولا گیا ہے جس کا خاتمہ آسان کام نہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردِعمل دیتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک میں جمہوریت کی فتح ہے۔ا±ن کا کہنا تھا کہ جمعے کو ملک بھر میں اب یوم تحفظ آئینِ پاکستان کے بجائے یومِ تشکر منایا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *