اسلام آباد: پاکستان میں چین کے مہتواکانکشی سی پی ای سی منصوبے کی شدید مخالفت کی جارہی ہے۔ عوام کے ساتھ ساتھ اس حزب اختلاف کی جماعتوں نے اس کی مخالفت کرنی بھی شروع کردی ہے۔پاک سینیٹ (ایوان بالا)چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پی ای سی) کے معاملے پر حکومت کو صحیح جواب نہ ملنے کے بعد اپوزیشن اراکین نے ایوان کا واک آؤٹ کردیا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجبا کی چینی سفیر سے ملاقات کی بھی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ جب سی پی ای سی کا کوئی چیئرمین نہیں ہے اور اس کے بل کی مدت بھی میعاد ختم ہوگئی ہے تو پھر اس طرح کے جلسے کی کیا وجہ ہے؟ باجوہ کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی اس کو کیوں تنخواہ دی جارہی ہے۔ اپوزیشن سینیٹ کے ارکان کا کہنا ہے کہ باجوہ متنازعہ چیئرمین رہے ہیں۔ اس پر بدعنوانی کا بھی الزام ہے۔
حزب اختلاف کے تمام اراکین نے مطالبہ کیا کہ کسی بھی فرد پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا جائے تو وہ مستقبل میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے چیئرمین کے عہدے پر مقرر نہیں کیا جائے۔سی پی ای سی چین کا ایک مہتواکانکشی منصوبہ ہے جو متنازعہ علاقوں جیسے غلام کشمیر اور اکسائی چین سے ہو کر گزرتا ہے۔
ہندوستان اس منصوبے کی مستقل مخالفت کرتا رہا ، کیوں کہ یہ کشمیر سے گزرتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر ایک شاہراہ اور بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ ہے جو چین کے صوبہ کاشغر علاقے کو پاکستان کی ایک بندرگاہ سے جوڑے گا۔ اس منصوبے سے پاکستان میں بندرگاہیں ، شاہراہیں ، موٹر ویز ، ریلوے ، ہوائی اڈے اور پاور پلانٹس نیز دیگر بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔