کابل: طالبان کے بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے اس کے لئے پاکستان کو نشانہ بناتےہوئے اس کی فضائیہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ طالبان کی مدد کر رہی ہے اور ساتھ ہی افغان سلامتی دستوں کو انتباہ بھی دے رہی ہے کہ طالبان کے خلاف کارروائی نہ کرے ۔
صالح نے الزام لگایا کہ طالبان مختلف اضلاع پر مستقل طور پر کنٹرول حاصل کر رہا ہے اور پاکستان ‘جوش و خروش’ کے ساتھ اپنی کامیابی کا لطف لے رہا ہے۔ افغانستان ٹائمز کے مطابق ، نائب صدر نے طالبان کی حمایت کرنے کے لئے پاکستانی حکام پر جھوٹ اور انکار کرنے کا الزام لگایا ہے۔
صالح نے کہا کہ افغانستان میں قتل عام کے پیچھے اسلام آباد کا ہاتھ ہونے سے انکار کرنا سب سے بڑا جھوٹ اور انکار ہے۔ انہوں نے پاکستان کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ وہ امن مذاکرات میں حلیف ہونے کا ڈھونگ کر رہے ہیں ، جبکہ طالبان کو شہہ دینے والا یہی ملک ہے ، جس نے افغانستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔
افغانستان کی وزارت دفاع نے بھی طالبان کی حمایت کرنے پر پاکستان کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ جو لوگ افغان سکیورٹی فورسز کے تحفظ کے لئے جمع ہوئے تھے وہ ملیشیا کے نہیں ، بلکہ عام لوگ تھے ، جن کی جدوجہد افغانستان کے امن و سلامتی کے لئے تھی۔دریں اثنا ، کابل میں کناڈا کے سابق سفیر کارس الیگزینڈر نے کہا کہ طالبان پاکستانی فوج کے لئے لڑ رہے تھے۔
ایک بیان میں ، انہوں نے کہا کہ طالبان نہیں بدلا ہے ، وہ غیر ملکی پراکسی ہیں ، پاکستانی فوج کے لئے لڑ رہے ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر ، انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے اورگذشتہ دو دہائیوں کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاسوں ، تجاویز کی بھی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
